اسلام آباد میں اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں اسلامی نظریاتی کونسل نے سپریم کورٹ کے فیصلے میں قادیانیوں سے متعلق مبہم شقوں کی نشاندہی کردی۔
اجلاس کے بعد اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز نے کہا کہ اجلاس میں قادیانیوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کا کونسل کے اجلاس میں جائزہ لیا گیا۔ مبہم شقوں کی نشاندہی کرتے ہوئے فیصلے کو جامع بنانے کے لیے تجاویز پیش کردی ہیں۔ تجاویز سپریم کورٹ میں پیش کردی جائیں گی۔
قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ فیصلہ ریویو پٹیشن کے بعد اسلامی نظریاتی کونسل کو رائے کے لیے بھیجا گیا تھا، کونسل نے فیصلے کی ان شقوں کی نشاندہی کی جن سے ابہام پیدا ہوا۔
صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ جس ابہام کی نشاندہی ہوئی ہے وہ کیا ہے؟ جس پر چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔
قبلہ ایاز نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں آیات کا دیا گیا حوالہ برمحل نہیں۔
چیئرمین نظریاتی کونسل کا کہنا تھا کہ یہ اس کونسل کا آخری اجلاس تھا،12اراکین کی رکنیت ختم ہو رہی ہے،کونسل نے اپنے آخری اجلاس میں قادیانیوں کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیا ہے۔
قبلہ ایاز نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کونسل نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے خط کے جواب میں حکومت کو گلگت بلتستان میں امن و امن کے حوالے سے تجاویز دی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں امن وامان یقینی بنانے کے لیے ایک مؤثر علما بورڈ تشکیل دیاجائے اور یہ علما بورڈ مستقل طور پر اپنا کام جاری رکھے۔
اس موقع پر علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ پاکستان کا آئین اور قانون جتنی آزادی جس کو دیتا ہے وہی ملنی چاہیے، قادیانی غیر مسلم ہیں اور مکہ مدینہ نہیں جاسکتے، بہت سے ممالک میں بھی قادیانی غیر مسلم ہیں۔
علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ خاتون کے عربی زبان سے ملتے جلتے لباس والے معاملے میں مسلم اور غیر مسلم نے اچھا کردار ادا کیا، پولیس فورس کو کسی مہم کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایس پی کو پوری قوم کی ہیرو رہنے دینا چاہیے، چند خواتین لاہور واقعے پر نامناسب راستہ اختیار نہیں کرنا چاہیے۔
علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل رمضان میں ناجائز منافع خوری کے خلاف ایک طرح سے فتوی دیتی ہے۔