وزیر اعظم شہباز شریف نے حلف اٹھانے کے بعد کام شروع کردیا ہے تاہم اب وہ اتحادیوں کی مشاورت کے ساتھ کابینہ کی تشکیل پر غور کررہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے پہلے مرحلہ کی تشکیل کیلئے مشاورت جاری ہے، مسلم لیگ (ن) کی جانب سے وفاقی کابینہ کی سب سے اہم وزارت ”خزانہ“ پر مشاورت کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق سینیٹر اسحاق ڈار وزارت خزانہ کی دوڑ سے باہر ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے کا اعلان صدارتی انتخاب سے پہلے یا بعد میں متوقع ہے، اس حوالے سے مختلف آپشن زیر غور ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی ٹی کا قلمدان انوشہ رحمان کو ملنے کا امکان ہے۔
وزارت خزانہ اور وزارت خارجہ کیلئے مختلف سینئر پارلیمنٹرین کے نام زیرغور ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حبیب بینک کے چیف اگزیکیوٹیو محمد اورنگزیب کو مشیر خزانہ بنائے جانے کا امکان ہے، جبکہ اسحاق ڈار کو وزارت خارجہ کا قلمدان سونپے جانے کا امکان ہے۔
روئٹرز کے مطابق اس کے علاوہ نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر کا نام لیا جا رہا ہے۔
اسی طرح عطا اللہ تارڑ کو وزارت اطلاعت، رانا ثنا اللہ کو مشیر داخلہ بنائے جانے کا امکان ہے۔
اعظم نذیر تارڑ، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، احسن اقبال، نصیر سدھو کو بھی وفاقی کابینہ کا حصہ بنانے پر غور کیا جارہا ہے، جبکہ ایم کیو ایم رہنما امین الحق، آئی پی پی کے علیم خان، ق لیگ کے چوہدری سالک حسین بھی کابینہ کا حصہ ہوسکتے ہیں۔
رانا مشہود ، عابد شیر علی، فواد حسن فواد اور احد چیمہ کو بھی معاون خصوصی اور مشیر لگانے پر غور کیا جارہا ہے، خرم دستگیر ،طلال چوہدری، مصدق ملک کے نام بھی کابینہ کے لیے زیر غور ہیں۔
خواجہ آصف وزیر دفاع کے لیے اہم امیدوار ہیں جبکہ سردار یوسف مذہبی امور سنبھال سکتے ہیں۔
عرفان صدیقی اور امیر مقام بھی کابینہ میں شامل کرنے پر غور کیا جارہا ہے، ریاض پیرزادہ،حنیف عباسی ،نوشین افتخار اور انوشہ رحمان کو بھی وفاقی کابینہ میں ذمہ داریاں سونپنے پر غور ہورہا ہے۔
کابینہ سے متعلق ذرائع نے دعویٰ کیا کہ مصدق ملک کو پیٹرولیم اور طارق فضل چوہدری کو کیڈ کی وزارت دینے پر غور کیا جارہا ہے۔