پاکستانی فلم انڈسٹری کا ایک سنہری دور وہ بھی رہا ہے جب بڑی اسکرین کے ستاروں کے لیےشائقین مرمٹنے کو تیار رہتے تھے ۔ ماضی کے ایسے ہی سپراسٹارز میں ایک نام لیلیٰ کا بھی ہے ۔
لیلیٰ کی شہرت کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب فلم انڈسٹری تقریباً دم توڑرہی تھی ۔ لیلی نے شان سے لے کر میرا اور ریما سب کے ساتھ کام کیا۔
بظاہر ہنستے مسکراتے چہروں کے پیچھے کتنی کربناک داستانیں چھپی ہوتی ہیں یہ کوئی نہیں جانتا .یہی سب کچھ لیلی کے ساتھ بھی ہوا جس کا انکشاف انہوں نے ایک پوڈ کاسٹ میں کیا ۔
لیلی پچھلے تین چار سال سے اسکرین سے دور ہیں اور انہوں نے اپنے اس عرصے کے تجربات کو شیئر کیا ہے ۔
حال ہی میں لیلی نے صاحبہ کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور شیئر کیا کہ وہ کرونا کے بعد کافی مذہبی ہو چکی ہیں۔
لیلیٰ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی پہلی عبادت شب برات کو کی اور اس کے بعد وہ اپنی فلمی پہچان سے اپنے اصلی نام ”سائرہ“ کی طرف لوٹ آئیں ۔
لیلیٰ نے انکشاف کیا کہ گزشتہ چند سال کے دوران وہ اپنی ماں ، اپنے باپ اور اپنے 2 بھائیوں کو کھوچکی ہیں۔
لیلیٰ اپنے بھائی کے بہت نزدیک تھیں جو کہ میک اپ آرٹسٹ تھا ۔اس کے انتقال کے بعد ان کا چھوٹا بھائی بھی اس دارفانی سے کوچ کر گیا۔ اوران تمام حادثات نے انہیں صدمے سے دو چار کردیا ۔
لیلیٰ سے اپنی کار اورگھر بھی چھین گیا ۔ان پے درپے حادثات نے اداکارہ کو بالکل بکھیر کر رکھ دیا اور ان کا نروس بریک ڈاؤن ہوگیا ۔
انہوں نے اس موقع پر احسن خان کو بہت سراہا ۔ لیلی کا کہنا تھا کہ “احسن خان وہ واحد شخص تھا ،جس نے گھر کھونے کے بعد مجھے بلایا اور اورایک اچھا مشورہ دیا کہ اب مجھے کیا کرنا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ کئی لوگ نے مجھے تنہا چھوڑ دیا لیکن احسن وہ شخص تھا جس نے میرے چہرے پر دوبارہ مسکراہٹ بکھیری ۔