Aaj Logo

شائع 04 مارچ 2024 03:24pm

ملائیشیا 10سال قبل ریڈارسے غائب پرواز کو دوبارہ ڈھونڈنے کے لیے تیار

ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے کہا ہے کہ اگر ٹھوس شواہد موجود ہوں تو وہ دس سال بعد ملائیشین ایئر لائن کی پرواز ایم ایچ 370 کو پیش آنے والے حادثے کی دوبارہ انکوائری کرانے کو تیار ہیں۔

بوئنگ 777 پر مشتمل ملائیشین ایئر لائن کی یہ پرواز 8 مارچ 2014 کو کوالا لمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے راڈار سے غائب ہوگئی تھی۔

انور ابراہیم نے آسٹریلیا کے دورے میں یہ بات ایسے وقت کہی ہے جب متاثرہ خاندانوں نے اپنے پیاروں کی دسویں برسی منائی ہے۔

بحرِ ہند پر پرواز کے دوران غائب ہونے والے طیارے میں 239 افراد سوار تھے۔

انور ابراہیم نے کہا میں یہ نہیں سمجھتا کہ یہ کوئی تکنیکی مسئلہ ہے۔ یہ متاثرہ خاندانوں کی زندگی کا معاملہ ہے۔ ہم سے جو کچھ بھی ہوسکے گا ہم ضرور کریں گے اور کرنا ہی چاہیے۔

ہوا بازی کی تاریخ کے طویل ترین سرچ آپریشن کے باوجود طیارے کا کچھ پتا نہیں چلا اور جنوری 2017 میں طیارے کی تلاش کا کام باضابطہ طور پر روک دیا گیا۔

متاثرہ خاندانوں کے 500 سے زائد افراد اتوار کو ملائیشیا کے دارالحکومت کوالا لمپور کے ایک شاپنگ مال میں جمع ہوئے اور اپنے پیاروں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ اس تقریب میں شرکت کے لیے چین سے بھی لوگ آئے کیونکہ طیارے کے دو تہائی مسافروں کا تعلق چین سے تھا۔

36 سالہ ملائیشین قانون دان گریس نیتھن نے کہا کہ یہ دس سال انتہائی رنج و غم کے ساتھ گزرے ہیں۔ گریس نیتھن کی والدہ 56 سالہ این ڈائسی بھی اس حادثے میں ہلاک ہوئی تھیں۔

اس موقع پر متاثرہ خاندانوں سے خطاب کرتے ہوئے گریس نیتھن نے ملائیشین حکومت پر زور دیا کہ طیارے کے ملبے کی تلاش نئے سرے سے شروع کی جائے۔

ملائیشیا کے وزیرِ ٹرانسپورٹ انتھونی لوک نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ جہاں تک ملائیشیا کی حکومت کا تعلق ہے، وہ طیارے کا ملبہ تلاش کرنے کے عزم پر قائم ہے، اخراجات کوئی مسئلہ نہیں۔

انتھونی لوک نے متاثرہ خاندانوں کو یقین دلایا کہ وہ امریکا کی فرہم اوشن انفِنٹی کے عہدیداروں سے ملاقات کرکے نیا سرچ آپریشن شروع کرنے پر بات کریں گے۔

آسٹریلیا کی قیادت میں کیے گئے سرچ آپریشن میں ایک لاکھ 20 ہزار مربع کلومیٹر کا علاقہ کور کیا گیا تاہم ملبے کے چند ٹکڑوں کے سوا کچھ نہ مل سکا۔

Read Comments