چین میں کھیل کا ایک ایسا میدان متعارف کرایا گیا ہے جو 200 میٹر بلند ہے۔ دنیا بھر میں اس معلق میدان کی خبر کا خاصی حیرت اور تشویش کے ساتھ خیرمقدم کیا گیا ہے۔
چین نے ایک دنیا کو حیرت میں ڈال رکھا ہے۔ چین کا نام آتے ہی بالعموم ذہن کے پردے پر عظیم دیوار ابھرتی ہے یا پھر کورونا وائرس۔ بیشتر شعبوں میں غیر اعلانیہ اعترافِ شکست کے بعد اب مغربی دنیا چین کے خلاف دن رات پروپیگنڈے میں مصروف رہتی ہے۔
چین نے ٹیکنالوجی کے میدان میں امریکا اور یورپ کا ناک میں دم کر رکھا ہے۔ گھریلو اور دفتری استعمال کے الیکٹرانک آلات اور جدید ترین گاڑیوں اور موبائل فون سیٹ کے شعبے میں چین نے کسی کے لیے کھل کر پنپنے کی گنجائش نہیں چھوڑی ہے۔
جو لوگ نئی اور انوکھی چیزوں کی تلاش میں رہتے ہیں ان کے لیے چین ایک عجیب و غریب اور دلچسپ منزل ہے۔
چین میں ایسا بہت کچھ ہے جو کسی کو بھی ورطہ حیرت میں ڈال سکتا ہے۔ چین میں تیان دو چینگ نام کا قصبہ بھی ہے جس میں پیرس کے مشہورِ زمانہ آئفل ٹاور کا مکمل ماڈل موجود ہے۔
چین میں وسیع و عریض پہاڑی سلسلے بھی ہیں جو کوہ پیمائی کے شوقین افراد کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔ چین ان پہاڑی سلسلوں کی طرف دنیا بھر کے شوقین افراد کو متوجہ کرنے پر بھی پوری توجہ دے رہا ہے۔
چین کی ایک وڈیو آج کل وائرل ہوئی ہے جس میں کھیل کا فضائی میدان دکھایا گیا ہے۔ یہ فضائی کھیل کا میدان چین کے صوبے ژی جیان کے شہر یونگ کینگ میں واقع ہے۔ یہ میدان کم و بیش 200 میٹر کی بلندی پر ہے۔ اسے خصوصی طور پر تیار کیے گئے جال کے ذریعے معلق کیا گیا ہے۔
کھیل کے اس معلق میدان کا رقبہ 1500 مربع میٹر ہے۔ غیر معمولی مضبوطی حامل پولیتھین مٹیریل سے تیار کردہ اس معلق میدان میں نیٹنگ سسٹم کی دو تہیں لگائی گئی ہیں۔ کھیل کے معلق میدان کی سیر کرنے والوں کی سلامتی یقینی بنانے پر غیر معمولی توجہ دی گئی ہے۔ وہ اس پر کود بھی سکتے ہیں، دوڑ بھی سکتے ہیں اور کھیل بھی سکتے ہیں۔
یہ معلق میدان ایک تالاب پر واقع ہے۔ چاروں طرف خاصے دل کش قدرتی نظارے ہیں۔ بچے اس معلق میدان پر اتر کر بہت خوش ہوتے ہیں۔
معلق میدان کے آپریٹرز نے بتایا ہے کہ اس میدان پر بیک وقت 50 افراد قدرتی ماحول سے محظوظ ہوسکتے ہیں۔ ایک فرد کے لیے وزن کا معیار 90 کلو گرام مقرر کیا گیا ہے۔
بہت سے لوگوں نے وڈیو دیکھنے کے بعد تبصروں میں سلامتی کا سوال اٹھایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حادثے کی صورت میں تحفظ یقینی بنانے پر توجہ نہیں دی گئی۔ بعض لوگ اس میدان کو دیکھ کر اتنے خوفزدہ ہوئے کہ انہوں نے کہا ہمیں پیسے دیے جائیں تب بھی ہم اس معلق میدان پر قدم رکھنا پسند نہیں کریں گے۔
کچھ لوگوں نے اپنے تبصروں میں اس بات پر حیرت کا اظہار کیا ہے کہ معلق میدان پر قدم رکھنے والوں پیرا شوٹ وغیرہ نہیں دیا جاتا۔
معلق میدان کے آپریٹرز کا کہنا ہے کہ ہمیں ہر شخص کی سلامتی کا پورا خیال اور احساس ہے۔ اگر سلامتی یقینی نہ بنائی گئی ہوتی یہ معلق میدان کبھی لانچ ہی نہ کیا جاتا۔ معلق میدان کی مضبوطی یومیہ بنیاد پر چیک کی جاتی ہے۔
آپریٹنگ مینیجر نے بتایا کہ یہاں آکر لوگ اپنے بچپن کی یادیں تازہ کرتے ہیں۔ بہت سوں کو اتنا لطف آتا ہے کہ وہ یہاں سے جاتے ہوئے ہچکچاتے ہیں۔