سوویت دور میں تعمیر کیا جانے والا عظیم تیرتا ہوا شہر اب ڈوب رہا ہے۔ ’آئل راکس‘ یا نیفٹ ڈیشلیری کو سمندر میں سب سے پرانا پلیٹ فارم ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ یہ دراصل تیل نکالنے کے نطام پر مشتمل پلیٹ فارم ہے۔
1949 میں جب بحیرہ کیسپین میں تیل دریافت ہوا تو اس دور کی سوویت حکومت نے تیل نکالنے کے لیے ایک بہت بڑا پلیٹ فارم بنانے کی ٹھانی۔ اس پلیٹ فارم کو شہر کی شکل دی گئی۔
اس وسیع و عریض پلیٹ فارم پر تیل نکالنے والی مشینری کے علاوہ بڑی پائپ لائن، رہائشی بلاک اور اُنہیں آپس میں جوڑنے والے پل بھی شامل ہیں۔
یہ پلیٹ فارم بحیرہ کیسپین میں آذر بائیجان کے ساحل سے 55 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہاں سے 1951 میں تیل کی پیداوار شروع ہوئی تھی۔
مینٹیننس نہ کیے جانے کے باعث یہ تیرا ہوا شہر اب تیزی سے سمندر برد ہوتا جارہا ہے۔ اس پر اب بھی لوگ آباد ہیں تاہم تیل نکالنے کا عمل موقوف کردیے جانے کے باعث روسی حکومت اس فلوٹنگ پلیٹ فارم کی دیکھ بھال میں دلچسپی نہیں لے رہی۔ رہائشی بلاکس سمندر کی نمکین آب و ہوا کے باعث بوسیدہ ہوچکے ہیں۔