پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے کہا ہے کہ اس وقت کسی بھی جماعت کے لیے حکومت پھولوں کی سیج نہیں، 16 ماہ کی حکومت کا ڈنکے کی چوٹ پر دفاع کرتا ہوں، آئی ایم ایف کو خط لکھنا ملک دشمنی ہے، امید ہے حکومت 5 سال پورے کرے گی، مہنگائی اور غربت کو کم کرکے عوام کو ریلیف دیں گے، پیپلزپارٹی کے رہنما اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ ملک کو مل جل کر مشکلات سے نکالیں گے جبکہ ایم کیو ایم کے امین الحق نے کہا لڑائی جھگڑا دنگا فساد مسائل کا حل نہیں۔
اسلام آباد میں اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی نے کہا کہ پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں شفاف انتخابات ہوئے، سروے کے مطابق خیبرپختونخوا میں بدترین دھاندلی ہوئی، اس وقت کسی بھی جماعت کے لیے حکومت پھولوں کی سیج نہیں ہے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ ملک کو عدم استحکام کی طرف لے جانے کی بجائے جمہوریت کی طرف لے جائیں، حکومت کو معاشی چیلینجز سمیت دیگرمسائل کا سامنا ہے، عوام کے مسائل مل کرحل کرنے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف کو وزیراعظم کے لیے 200 ووٹ پڑیں گے، 16 ماہ کی حکومت کا ڈنکے کی چوٹ پر دفاع کرتا ہوں، ہمارے پاس 200 کے قریب ممبرا ہیں، شہباز شریف کا کامیاب ہونا پاکستان کی کامیابی ہوگی۔
ن لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کی طرف جارہا تھا ہم سب نے مل کر بچایا، سب کو قوم کی خدمت کرنی ہوگی، ایک جماعت کہتی ہیں، میں نہ مانوں، ایک پارٹی ہے جو سیم ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی ڈائیلاگ پر یقین رکھتی ہے، سب کو مل کر ملک چلانا ہوگا، پی ٹی آئی 2013 سے منفی باتیں کرتی آ رہی ہے اور بیانیہ بناتے ہیں، آپ ہر وقت دھاندلی کی بات کرتے ہیں، جہاں آپ جیتتے ہیں تو کہتے ہیں الیکشن ٹھیک ہوا ہے۔
اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ ہماری پارٹی نے جمہوریت کی خاطر قربانیاں دی ہیں، شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو نے جمہوریت کی خاطر قربانیاں دیں، پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ملک کو آگے لے جانے کی بات کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ارکان کا وطیرہ ہے، انہوں نے ملکی معیشت حالات تباہ کر دیے، آپ جہاں جیتتے ہیں وہاں کہتے ہیں الیکشن صحیح ہوا ہے، جہاں ہارتے ہیں وہاں کہتے ہیں دھاندلی ہوئی ہے، اس وقت ملک کے حالات کچھ اچھے نہیں ہیں، ان حالات سے نکلنے کے لیے شہباز شریف کا وزیراعظم بننا ضروری تھا۔
اعجاز جاکھرانی کا کہنا تھا کہ مل جل کر حکومت کو چلائیں گے، اس صورتحال میں پیپلز پارٹی نے ضروری سمجھا کہ حکومت کا ساتھ دیں، یہ وقت ہے کہ ملک کو مل کر مشکلات سے نکالیں، ہم اپوزیشن کو بھی دعوت دیتے ہیں، پی ٹی آئی والے ڈائیلاگ کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتے۔
ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق نے کہا کہ لڑائی جھگڑا دنگا فساد مسائل کا حل نہیں ہے، ایم کیو ایم اپنے اتحادی ن لیگ کے ساتھ کھڑی ہے، شہباز شریف کو 200 پلس ووٹ ملیں گے، الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ میں جانا اپوزیشن کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ن لیگ کے ساتھ کھڑی ہے، ملک میں سیاسی ڈائیلاگ چاہتے ہیں، ایم کیو ایم سمجھتی ہے 8 فروری کا الیکشن آزادانہ، صاف اور شفاف تھا، ہونا یہ چاہیے کہ ملک میں سیاسی استحکام لایا جائے۔
امین الحق کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی استحکام آئے گا، ہمیں 25 جولائی 2018 یاد ہے، شام کو آر ٹی ایس سسٹم بٹھا دیا گیا، ایم کیو ایم نے آئینی، قانونی اور جمہوری طریقہ کار اپنایا۔