پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ (سابقہ ٹوئٹر) کی سروسز متاثر ہوئے 17 دن ہوچکے ہیں، لیکن نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ایکس کی سروس بحال ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) یا کسی دوسرے سرکاری اہلکار کی جانب سے دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں سے ایک پر غیر واضح پابندی کے حوالے سے کوئی واضح تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
پی ٹی اے سے جب سوال کی جائے تو وہ گیند وزارت داخلہ کی کورٹ میں ڈال دیتا ہے، جبکہ وزارت داخل کے پاس بھی اس حوالے سے کوئی جواب نہیں ہے۔
گزشتہ ہفتے، سندھ ہائی کورٹ نے PTA کو ملک بھر میں ایکس کی سروسز مکمل طور پر بحال کرنے کی ہدایت کی تھی۔ تاہم عدالتی حکم کے باوجود پاکستان میں ایکس بلاک ہے۔
دوسری جانب پابندی کے باوجود نگراں سیٹ اپ کے کئی وزراء بشمول وزیر آئی ٹی اور سرکاری محکموں کے سرکاری اکاؤنٹس ممکنہ طور پر VPN خدمات استعمال کرتے ہوئے آزادانہ طور پر ایک پر پوسٹنگ کر رہے ہیں۔
سعودی میڈیا گروپ ”اردو نیوز“ کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران نگراں وزیراعظم سے جب پوچھا گیا کہ پاکستان میں ایکس یا ٹوئٹر کی سروسز کیوں بند ہیں اور کب تک بحال ہوں گی تو ان کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں ایکس (ٹوئٹر) بحال ہے اور اگر اس میں کوئی ٹیکنیکل ایشوز ہیں تو امید ہے کہ جونہی نئی حکومت آئے گی تو وہ اس کو ایڈریس کرے گی اور حل کر لے گی۔‘
واضح رہے کہ عوام میں بھی کچھ لوگ ایکس کے استعمال کیلے وی پی این کا سہارا لے رہے ہیں، تاہم، اب کچھ رپورٹ میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ وی پی این پر بھی پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے۔