پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ لاپتا افراد کے مسئلے پر پارلیمنٹ سے باہر موجود لوگوں سے بھی بات کریں گے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں کے شکر گزار ہیں، سرفراز بگٹی بلامقابلہ وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے ہیں۔
بلاول کا کہنا تھا کہ ہم سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، بلوچستان کے مسائل کوئی ایک جماعت حل نہیں کرسکتی، مسائل کے حل کیلئے سب کو نیت نیتی سے کام کرنا ہوگا، ہم سب مل کر ہی مثبت نتائج دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرفراز بگٹی کو سب سے پہلے گوادر کے دورے کا کہا ہے، جہاں پچھلے چند دنوں سے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے تو وہاں کے عوام کو ریلیف پہنچانے کے لیے انتظامات بھی کریں گے۔ امید ہے کہ وزیراعلیٰ گوادر کےعوام کو ریلیف پہنچائیں گے، بارش سے گوادرمیں بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم نے انتخابات میں 10 نکاتی عوامی معاشی معاہدہ دیا تھا، ہم چاہتے تھے کہ اقتدار ملے تو عوامی معاشی معاہدہ پرعمل کریں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک دہشت گردی کا تعلق ہے تو نیشنل ایکشن پلان کے مطابق دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کا مقابلہ کریں گے، دہشت گردی کے لیے ہماری پالیسی 2008 میں بنائی تھی، جس کے تحت سوات، وزیرستان میں مقابلہ کیا۔ ہم بلوچستان میں بھی اسی پالیسی کے مطابق اس مسئلے کا مقابلہ کرنے کی کوشش کریں گے، اس کے ساتھ ساتھ پورے ملک اور خاص طور پر بلوچستان میں لاپتا افراد کا مسئلہ متنازع اور گھمبیر مسئلہ رہا ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ اپنی مفاہمتی پالیسی کے مطابق پارلیمان میں ایک کمیٹی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اب شہیدوں کی جماعت کی حکومت ہے، کوشش ہے کہ بلوچستان کےعوام اب قربانیاں نہ دیں، ہم کوشش کریں گےکہ بلوچستان کےتمام مسائل حل کریں، ہم دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کریں گے، ہم لاپتا افراد کا مسئلہ حل کرنے کوشش کریں گے، اس مسئلےکو حل کرنے کیلئے کمیٹی بنائیں گے، میں تمام سیاسی جماعتوں کو کمیٹی میں دعوت دیتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم دن رات محنت کرکے بلوچستان کے مسائل حل کریں گے، ہم عوام کو ہر ممکن ریلیف دینے کی کوشش کریں گے، ہمارا طرزِ حکومت بی بی شہید کے نظریہ پر چلے گا، ہم پارلیمنٹ سے باہر موجود لوگوں سے بھی بات کریں گے، لاپتا افراد کا معاملہ بہت سنجیدہ ایشو ہے، اس حوالے سے بنائی جانے والی کمیٹی میں تمام لوگوں کی نمائندگی ہوگی تو اچھی تجاویز سامنے آئیں گی، پیپلز پارٹی سب سے مشاورت کے بعد فیصلہ کرتی ہے، سب کی مشاورت سے ہی سرفراز بگٹی کو وزیرِ اعلی نامزد کیا تھا۔