نگراں حکومت کے وزیر نے نومنتخب حکومت سے بڑا مطالبہ کردیا ہے، نگراں وزیر تجارت گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ برآمدات کو بڑھانے کا واحد حل توانائی نرخوں میں کمی ہے۔
نگارں وزیر تجارت گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ صنعتوں کو بچانے کیلئے انرجی کے نرخ 9 سینٹ کرنا ہوں گے، صنعتیں و گھریلو صارفین کو بجلی پر سبسڈی دے رہے ہیں، صنعتیں برآمدات کے ذریعے روزگار فراہم کر رہی ہیں، فیصلہ کرنا ہوگا صنعتیں چلانا ہیں یا سبسڈی فراہم کرناہے؟
گوہر اعجاز نے کہا کہ 500 روپے ماہانہ سبسڈی دیں یا 35 ہزار روپے کی نوکری؟ کیا ہمیں ایکسپورٹ بڑھا کر قرضے ادا کرنے ہیں؟ کیا ہمیں درآمدات کے لیے بیرونی قرضہ لینا ہے؟ اگلی حکومت کو یہ بنیادی فیصلے کرنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں توانائی کے نرخ علاقائی ممالک سے کہیں زیادہ ہیں، مہنگی انرجی کے ذریعے صنعتیں بند ہوں گی، صنعتوں کی بندش سے برآمدات میں اضافہ ناممکن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی مینوفیکچرنگ کو مقابلے کے قابل بنانا ہوگا، عالمی منڈیوں میں پاکستان کی مصنوعات کو قابل فروخت بنانا پڑے گا، 100 ارب ڈالرز کی برآمدات کے لیے بنیادی فیصلے کرنا ضروری ہے۔