بھارت نے چین سے کراچی جانے والے ایک بحری جہاز کو ممبئی کی بندرگاہ میں روک لیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ انڈین کسٹم حکام نے جہاز کو اس میں جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام میں استعمال ہونے والے سامان کی موجودگی کے شبے میں روکا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کسٹم حکام نے انٹیلی جنس ان پٹ کی بنیاد پر مالٹا سے تعلق رکھنے والے تجارتی جہاز“CMA CGM Attila“ کو 23 جنوری کو روکا اور اس سامان کا معائنہ کیا، جس میں کمپیوٹر نیومریکل کنٹرول (CNC) مشین شامل تھی، جو کہ ایک اطالوی کمپنی کی تیار کردہ ہے۔
سی این سی مشینیں بنیادی طور پر کمپیوٹر کے ذریعے کنٹرول ہوتی ہیں اور ایسی کارکردگی، مستقل مزاجی اور درستگی کا پیمانہ تیار کرتی ہیں جو مینوئلی ممکن نہیں ہوتیں۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی ادارے ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (DRDO) کی ایک ٹیم نے بھی اس سامان کا معائنہ کیا اور تصدیق کی کہ اسے پاکستان اپنے جوہری پروگرام کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔
بھارتی میڈیا نے ماہرین کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ یہ آلات پاکستان کے میزائل ڈویلپمنٹ پروگرام کے لیے اہم پرزوں کی تیاری میں کارآمد ثابت ہوں گے۔
دعوے کے مطابق ہندوستانی دفاعی حکام نے سامان کا معائنہ کرنے کے بعد اسے قبضے میں لے لیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ لوڈنگ کے بل اور کنسائنمنٹ کی دیگر تفصیلات کے مطابق سامان ”شنگھائی جے ایکس ای گلوبل لاجسٹکس کمپنی لمیٹڈ“ نے لوڈ کیا اور اس کا کنسائنی (وصول کنندہ) سیالکوٹ میں ”پاکستان ونگز پرائیویٹ لمیٹڈ“ ہے۔
تاہم، بھارت کا دعویٰ ہے کہ 22,180 کلو گرام وزنی یہ کھیپ تائیوان مائننگ امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی لمیٹڈ کی طرف سے بھیجی گئی تھی اور یہ پاکستان میں کاسموس انجینئرنگ کے لیے تھی۔