پاکستانی ںژاد آسٹریلوی بلے باز عثمان خواجہ کو بلے پر سے فاختہ کا نشان ہٹانا پڑ گیا ہے، وہ فلسطین سے اظہار یکجہتی کرنا چاہتے تھے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عثمان خواجہ کو بیٹ پر فاختہ کا اسٹیکر نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں کے تیسرے دن ہٹانا پڑ گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق عثمان خواجہ کو بیٹنگ کے دوران اننگز کے 19 ویں اوور میں بیٹ تبدیل کرنا پڑا۔
تیسرے روز عثمان خواجہ کا بلا کریک ہو گیا تھا، جس کے باعث انہیں مجبورا دوسرے بیٹ کے لیے اشارہ کرنا پڑا، جس پر 12 ویں کھلاڑی میتھیو رینشا 2 3 بلے لے کر آئے جن میں سے ایک عثمان نے منتخب کیا۔
تاہم بلے پر سے فاختہ کا نشان ہٹانا پرا، واضح رہے اس سے قبل دسمبر 2023 میں پاکستان کے خلاف باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں بھی کھلاڑی کی جانب سے فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے لوگو لگانے کی درخواست کی تھی، جو کہ آئی سی سی نے مسترد کر دی تھی۔
پرتھ میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران عثمان خواجہ کو فلسطین کی حمایت میں جوتے پہننے سے بھی روکا گیا تھا جن پر ہاتھ سے لکھا گیا تھا کہ ’آزادی ایک انسانی حق ہےاور تمام زندگیاں برابر ہیں‘۔
آئی سی سی کے انکار پر عثمان خواجہ نے اپنی بیٹیوں کے نام جوتوں پر لکھ لیے تھے۔
آئی سی سی کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی کرکٹر نے سیاست، مذہب یا نسل سے متعلق پیغامات پر اس کے قواعد کی خلاف ورزی کی۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق آسٹریلین کرکٹ کے سی ای او نک ہاکلی اور ٹیسٹ کپتان پیٹ کمنز کی جانب سے عثمان خواجہ کے عمل کو اظہار رائے کی آزادی کا نام دے کر سپورٹ کیا جا رہا ہے۔