صوبہ خیبرپختونخوا کے نومنتخب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا،۔گورنر کے پی غلام علی نے ان سے حلف لیا۔ نو متنخب وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اپنے پہلے حکم نامہ میں صوبے میں تمام تر بھرتیوں پر پابندی عائد کردی۔ جب کہ گورنر حاجی غلام علی کی جانب سے سمری پر دستخط کیے جانے کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس 4 مارچ کو طلب کرلیا گیا۔ حلف برداری کے بعد نگراں صوبائی کابینہ رخصت ہوگئی۔
علی امین خان گنڈا پور ، حلف برداری کے بعد وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پہنچے جہاں چیف سیکرٹری، آئی جی اور وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری نے ان کا استقبال کیا۔
پولیس کے دستے نے وزیر اعلیٰ کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سے صوبائی حکومت کے اعلی حکام نے ملاقات کی جب کہ وزیر اعلیٰ کو صوبے کے امور سے متعلق مختصر بریفنگ بھی دی گئی۔
نو متنخب وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اپنے پہلے حکم نامہ میں صوبے میں تمام تر بھرتیوں پر پابندی عائد کردی۔
انھوں نے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا سے یکم فروری 2023 تا 29 فروری 2024 تک تمام تعیناتیوں کی رپورٹ مانگ لی۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ ایک ہفتے کے اندار اندار تفصیلات فراہم کی جائیں۔
یاد رہے کہ علی امین گنڈاپور کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس پشاورمیں ہوئی۔
تقریب حلف برداری میں اسپیکر صوبائی اسمبلی، ڈپٹی اسپیکرصوبائی اسمبلی، اراکین قومی وصوبائی اسمبلی، میئر پشاور حاجی زبیرعلی، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری،آئی جی پولیس اخترحیات گنڈاپور، کمشنرپشاورسمیت صوبائی محکموں کے انتظامی سربراہان نے شرکت کی۔
گورنرحاجی غلام علی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی آمین گنڈاپور کو نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہارکیا۔
گزشتہ روز ووٹنگ کے دوران قائدِ ایوان منتخب ہونے کے لیے علی امین کے حق میں 90 جبکہ مخالف امیدوار پاکستان مسلم لیگ ن کے عباد اللہ خان کو ارکان نے 16 ووٹ دیے تھے۔
آزاد حیثیت میں ڈیرہ اسماعیل خان سے الیکشن میں کامیاب علی امین گنڈا پور کو سنی اتحاد کونسل کی حمایت حاصل تھی جبکہ عباد اللہ خان کو پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی حمایت حاصل تھی۔
صوبائی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب میں علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ انہیں آزاد حیثیت سے منتخب ہونے کا دکھ ہے۔
انہوں نے 9 مئی کے پُرتشدد احتجاجی مظاہروں میں اپنے ملوث نہ ہونے کی دلیلیں دیتے ہوئےپولیس حکام کو الٹی میٹم بھی دیا تھا کہ جو لوگ ملوث نہیں ان کیخلاف ایف آئی آر اگلے ایک ہفتے میں ختم کی جائیں۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس 4 مارچ کو طلب کرلیا گیا۔
گورنر حاجی غلام علی نے سمری پردستخط کردیے۔
سیکرٹری اسمبلی نے اراکین اسمبلی کو دعوت نامہ جاری کردیا۔
محکمہ انتظامی امور نے اعلامیہ جاری کردیا۔ جس کے مطابق وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نےعہدے کا حلف لے لیا۔ نگراں کابینہ نے ان کے حلف کے بعد اپنے عہدوں پر کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔نگراں کابینہ 10 وزراء، 3 مشیروں اور ایک معاون خصوصی پر مشتمل تھی۔