خیبر پختونخوا میں بارش کے دوران چھتیں گرنے سے 14 بچوں سمیت 21 افراد جاں بحق جبکہ 26 زخمی ہو گئے ہیں۔ آج چترال میں تعلیمی ادارے بند رہیں گے جب کہ دیر بالا میں دفاتر بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ملک کے مختلف علاقوں کی طرح مری اور گرد ونواح میں بھی وقفے وقفے سے بارش اور ژالہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔ جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ سیاحوں کی بڑی تعداد بھی مری پہنچ گئی ہے۔
دوسری طرف بارش اور برفباری کے نتیجے میں مختلف حادثات میں قیمتی جانیں بھی ضائع ہوگئی ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق باجوڑ میں مکان میں چھت گرنے سے 3 بجے جاں بحق ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب دیر میں مکان پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ مالاکنڈ میں بھی چھت گرنے سے ماں اور بیٹا لقمہ اجل بن گئے۔
مٹہ کے پہاڑی علاقے چاپیکل میں بھی مکان کی چھت گرنے سے متعدد افراد ملبے تلے دب گئے، مقامی لوگوں نے 4 لاشوں اور تین بچوں کو زخمی حالت میں نکال لیا جبکہ مزید افراد کو نکالنے کیلئے امدادی کام جاری ہے۔
جبکہ بڈھ بیر میں مکان کی چھت گرنے سے 8 ماہ کی بچی اور مردان میں 9 سالہ بچی دم توڑ گئی۔
دوسری جانب نوشہرہ میں باڑے کی چھت گرنے سے 3 بھینسیں مر گئیں۔ پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق 35 مکانات کو نقصان پہنچا جبکہ 21 مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں اور 14 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
ڈی جی ریسکیو 1122 کے مطابق مختلف اضلاع میں چھتیں گرنے کے باعث 9 افراد جاں بحق جبکہ 5 زخمی ہو گئے ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں 5 بچے بھی شامل ہیں۔ ڈی جی رسیکیو 1122 کا مزید کہنا تھا کہ چھتیں گرنے سے متعدد مویشی بھی ہلاک ہو گئے ہیں، چھتیں گرنے کے واقعات پشاور، لوئر دیر اور باجوڑ میں پیش آئے ہیں۔
غذر میں بارش اور برف باری سے بالائی علاقوں کا زمینی رابط منقطع ہوگیا ہے جبکہ گلگت چترال بین الصوبائی شاہراہِ بھی ایک ہفتے سے بند ہے.
گلیات میں شدیدبرف باری کےباعث تعلیمی ادارے 5 دن کے لیے بند کر دیے گئے۔ ڈسٹرکٹ آفیسرنے ادارےبند کرنے کا نوٹفکیشن جاری کردیا ہے۔
ڈی او میل ملک تنویر کے مطابق برفباری سے راستے بند ہیں جبکہ اسکولوں کی بلڈنگ میں بھی برف پڑی ہے اس لیے تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنا مشکل ہے۔ ایسے موسمی حالات میں بچوں کا اسکول آنا بھی مشکل ہے۔
آزاد کشمیر میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش اور شدید برفباری جاری ہے۔
ضلع جہلم ویلی میں بارش اورفباری کے باعث تعلیمی اداروں میں آج دو مارچ کو تعطیل کردی گئی۔
دیہی رابطہ سڑکیں بند ہونے کے باعث نظام زندگی معطل ہوگیا، ریشیاں لیپہ روڈ بند،وادی لیپہ کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، برفباری سےمتاثرہ علاقوں میں سخت سردی کا راج ہے۔
چترال میں بارش اور برفباری کی وجہ سے کل بروز ہفتہ تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ اس کے علاوہ شدید بارش اور برفباری کے باعث ہفتے کو دیربالا کے سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بھی بند رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
چترال شہر میں جمعہ کی شب تک بارش اور وادی کیلاش میں دو فٹ تک برف پڑچکی تھی ۔
پلندری میں دوسرے روزبھی موسلا دھار بارش جاری رہی۔ ارش کے باعث ایلمنٹری بورڈ سدھنوتی کا آ ج ہونے والا پرچہ منسوخ کردیا گیا۔
ڈی سی کے حکم پرضلع سدھنوتی کے تعلیمی اداروں میں تعطیل کردی گئی ہے جبکہ پلندری راولپنڈی روڈ آزادپتن کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ سے سڑک بند ہوگئی۔
چلاس میں بھی لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہ قراقرم کوہستان کے7مقامات سے بند ہوگئی۔ لوئرکوہستان،کیرو،پٹن اورکیال میں زمینی رابطہ معطل ہوگیا جبکہ اپرکوہستان ،لوٹر،سازین،کیوائی،بھاشا میں بھی لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہ بلاک ہوگئی جس سے گلگت بلتستان آنے جانے والے مسافر پھنس گئے ہیں۔ بارش کے بعد روڈ کھولنے کا کام شروع نہ ہوسکا۔
گرم چشمہ اور دیگر علاقوں میں بھی برفباری سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔
دیر بالا کے میدانی علاقوں میں تیز بارش اور بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔
شدید برفباری کے باعث لواری ٹنل اپروچ سڑک ٹریفک کے لیے بند ہے۔
انتظامیہ نے آج رات مسافروں کو سفر نہ کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔
لواری ٹنل، کالام ، چترال اور مالم جبہ کے گردونواح میں شدید برفباری کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے، پاک فوج کی ریسکیو ٹیمیں رات بھر متحرک رہیں اور سڑکوں سے برف ہٹانے کے ساتھ ساتھ پھنسے ہوئے مسافروں کو بھی ریسکیو کر رہی ہیں۔
پاک فوج کی جانب سے برفباری کے علاقوں میں پھنسے مسافروں کو ریسکیو یا جا رہا ہے اور قریب میں واقع آرمی کیمپوں سے کھانے پینے کی اشیا اور ادویات فراہم کی جا رہی ہے۔
گذشتہ روز سے پاک فوج کی ریسکیو ٹیمیں شدید برفباری سے متاثرہ سڑکوں پر آمدورفت بحال کرنے کے لئے متحرک ہیں۔ پاک فوج، ضلعی انتظامیہ کے ساتھ بھاری مشینری کے ساتھ ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ فوج کی جانب سے شدید برف باری سے متاثرہ تمام سڑکوں پر آمدورفت کی مکمل بحالی تک کام جاری رہے گا۔
شدید بارش اور برفباری کے باعث ہفتے کو دیربالا کے سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا۔
دیربالا کے وادی کمراٹ ڈوگدرہ جاز بانڈہ وادی عشیری کیردرہ اور براول کے پہاڑوں پر برفباری سے ہر سو سفیدی ہی سفیدی ہے۔ دیربالا کے بالائی علاقوں میں دو فٹ تک برف پڑ چکی ہے۔
برفباری کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ بارش اور برفباری سے مختلف علاقوں کی بجلی معطل ہوگئی اور لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری سے راستے بند ہونے سے سیاحوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔