پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا احسان افضل نے کہا کہ دھمکیاں دینا پی ٹی آئی کی تاریخ رہی ہے، علی امین گنڈا پور کی تقریر سے ایجنڈا پھر سامنے آگیا۔ پیپلزپارٹی کے رہنما قادر مندو خیل نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین نے اپنی 10 سالہ حکومت کو چارج شیٹ دے دی۔ پی ٹی آئی کے سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ کے پی وزیر اعلیٰ نے صرف ایف آئی آر کی بات نہیں کی، صحت کارڈ کا بھی ذکر کیا۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا احسان افضل نے کہا کہ دھمکیاں دینا پی ٹی آئی کی تاریخ رہی ہے، ان کا ایجنڈا صرف عدم استحکام ہے، علی امین گنڈا پور کی تقریر سے ایجنڈا پھر سامنے آگیا۔
انھوں نے کہا کہ ملکی مسائل کے حل کیلئے سب کو ساتھ چلنا ہوگا، پیپلزپارٹی کے بغیر ہم کوئی ترمیم نہیں کر پائیں گے، ترمیم کیلئے پیپلزپارٹی کی شمولیت ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پی پی ساتھ نہیں دیں گے تو حکومت نہیں چلےگی، حکومت چلانے کیلئے پی پی اور ن لیگ کا ایگریمنٹ ضروری ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ملک آگے بڑھے، ہماری کوشش ہے کہ عوام کے مفاد میں ماحول بہتر کریں۔
پیپلزپارٹی کے رہنما قادر مندوخیل نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین نے اپنی 10سالہ حکومت کو چارج شیٹ دے دی، صوبے میں ن لیگ یا پیپلزپارٹی کی حکومت نہیں تھی، اسمبلی میں دیا گیا بیان علی امین گنڈاپور کے گلے میں ہی فٹ ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ علی امین کو اسمبلی کے فلور پر اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہیےتھا، وزیر اعلیٰ کے پی نے اسمبلی فلور پردھمکیاں دیں۔ جھوٹے مقدمات تفتیش کے دوران ختم ہو جائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ نے ایم کیوایم سے ہونے والے معاہدے سے پی پی کو آگاہ نہیں کیا، ایسا معاہدہ پی ڈی ایم حکومت کے ساتھ بھی ہوچکا ہے، ایم کیوایم نے تو حکومت کے ساتھ چپکنا ہی ہے، ایم کیوایم نے عوام کو جواب دینے کیلئے رام کہانی نکالی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کی اٹھارھویں ترمیم کی تجویز پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وفاق براہ راست فنڈز دے گا تو صوبائی حکومت کہاں گئی، ن لیگ کو معلوم ہے کہ پیپلزپارٹی کے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا، جب اسمبلی میں بل پیش ہوگا تو پیپلزپارٹی غور کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان تمام نشستیں خیبرپختونخوا سے ہارے ہیں، بلوچستان میں جےیوآئی ماضی سے زیادہ نشستیں جیتی، مولانا کے تمام خدشات پی ٹی آئی کےخلاف نکلیں گے۔
جی ڈی اے کے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے احتجاج پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سندھ میں جلسہ نہیں تھا، پیرپگارا کے مرید جمع تھے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور پر جھوٹ پر مبنی ایف آئی آر کاٹی گئی، انھوں نے صرف ایف آئی آر کی بات نہیں کی، صحت کارڈ کا بھی ذکر کیا، وزیراعلیٰ نے فلاحی منصوبوں کی بات بھی کی۔
انھوں نے کہا کہ سرکاری محکموں میں کرپشن کی بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کام کرنے کی رشوت اور نہ کرنے کی تنخواہ لیتے ہیں، فنڈز براہ راست جائیں تو چوری کم ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور ن لیگ کو فیس سیونگ چاہیے تھی، پیپلزپارٹی بھی اصلیت سے اچھی طرح واقف ہے، یہ صرف مل بیٹھ کر کھانے کا پروگرام ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ صوبائی حکومت کا کام نالے، سڑکیں بنانا نہیں، بل اسمبلی میں آئے تو سب کو حمایت کرنی چاہیے، ہمارا ایک ہی ایجنڈا صاف اور شفاف الیکشن ہے، انتخابات کا نتیجہ فارم 45 کےمطابق ہو فارم 47 کے مطابق نہ ہو۔
سینیٹر ہمایوں مہمند کا کہنا تھا کہ قائد ن لیگ لاہور کے حلقے این اے 130 سے بھی ہارے ہوئے ہیں، یہ سب مینڈیٹ چوری کرکے آئے ہیں، اصولی طور پر فنڈز کی نچلی سطح پر منتقلی درست ہے۔