اتحادی جماعتوں کی طرف سے جے یو آئی کے سربراہ کو منانےکی کاوشیں جاری ہیں، مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے اسلام آباد میں ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کر کے انہیں حکومت سازی میں مدد کی درخواست کی۔
میاں نواز شریف اورمولانا فضل الرحمان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں احسن اقبال، اسحاق ڈار، رانا ثنااللہ، خواجہ سعد رفیق اورمولانا غفور حیدری بھی شریک ہوئے۔
اس کے علاوہ ملاقات میں گورنر کے پی غلام علی، اسلم غوری اورنورعالم خان بھی موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی، جب کہ ن لیگ کے قائد نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان کو ساتھ چلنےکی دعوت دی۔
مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کے دوران نوازشریف سے الیکشن سے متعلق گلے شکوے بھی کیے۔
ملاقات کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات اچھی رہی، دونوں رہنماؤں میں ون آن ون ملاقات بھی ہوئی ہے، جس میں تمام قومی معاملات زیر غور لائے گئے، جب کہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے موقف سے آگاہ کیا۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا مولانا فضل الرحمان ہمارے رہنما ہیں ہم نے سخت وقت ساتھ گزارا ہے، ہمیں ان سے ہمیشہ رہنمائی ملتی رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے سربراہ جے یو آئی ہمارے ساتھ رہیں، نواز شریف مولانا فضل الرحمان سے ووٹ مانگنے کی نیت سے نہیں آئے تھے، بلکہ دونوں رہنماؤں میں ملک کو درپیش سیاسی صورتحال پر بات ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محمود خان اچکزائی ایک معتبر اور محب وطن سیاست دان ہیں ، انہیں بھی اپنے ساتھ جوڑیں گے۔
رانا ثنا اللہ کی وضاحت سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان سے صدر اور وزیراعظم کے انتخاب میں ووٹ کی درخواست کی۔ جب کہ نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو حکومت کے ساتھ چلنے کی دعوت دی تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم تو چاہتے ہیں کہ آپ ہمارے ساتھ آجائیں۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف سے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا ہے، ہم پہلے بھی انتخابات پر تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں ، ہمیں ہماری سیٹیں بھی نہیں دی گئیں۔