ماں کی گود بچے کی پہلی درسگاہ ہوتی ہے لیکن جب بچے اصل درسگاہ جانا شروع کرتے ہیں تو انہیں زیادہ رہنمائی کی ضرورت پڑتی ہے ۔
ویسے تو اسکول جانے والے بچے آزادی پسند کرتے ہیں مگر پھر بھی انہیں پیار اور آپ کی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے اور جیسے جیسے وہ بڑھتے جاتے ہیں صحیح رہنمائی چاہتے ہیں۔
آپ کی توجہ بچے کو نہ صرف تحفظ کا احساس دیتی ہے ، بلکہ انہیں نئے اصول ، روٹین اور ذمہ داریوں کے لئے بھی تیار کرے گی ، جو کہ اسکول کے آغاز کے ساتھ ہی آئیں گے۔
بچوں کو ذہنی ، جسمانی اور نفسیاتی اور معاشرتی طور پر مضبوط بنانے کے لئے ان میں خود اعتمادی کا ہونا بہت ضروری ہے ۔
اپنے بچوں کے ساتھ دوستانہ رویہ رکھیں ، تا کہ وہ بلا خوف ہر بات آپ سے شئیر کرسکیں۔
بلا وجہ روک ٹوک اور پابندی بچے کو چڑ چڑا بنا دیتی ہے، وہ آپ کی باتوں کو سنجیدگی سے نہیں لیتے اور سنی ان سنی کر دیتے ہیں، اس لئے بچوں کو بے جا روک ٹوک نہ کی جائے، اس کے برخلاف اگر ہر بات منطق سے سمجھائی جائے تو وہ زیادہ ان پر اثر کرے گی۔
اسکول میں بچوں کو اپنے کام خود کرنے ہوتے ہیں، اس لئے انہیں اپنے کام خود کرنے تربیت کرتے رہنا چاہیے، انہیں چھوٹے چھوٹے کام خود کرنے کی عادت ڈالیں۔
بجائے مار پیٹ کر سمجھانے کے پیار اور محبت سے کی گئی اصلاح زیادہ اثر کرتی ہے، اس لئے بچوں کو چھوٹی چھوٹی باتوں پر سزا دینے کی بجائے انہیں پیارو محبت سے سمجھایا جائے۔
بچوں کے اندر عزت نفس کا جذبہ بہت زیادہ ہوتا ہے، ان کے اس جذبے کی قدر کریں اور دوسروں کے سامنے ان کی غلطیوں ، خامیوں اور کمزوریوں کا ذکر نہ کریں۔ یہ ان کے اندر خود اعتمادی کو کم کر دے گا۔
بچوں کو سمجھانے کا بہترین وقت رات سونے کا ہوتا ہے۔ جب وہ پرسکون ہو کر آپ کی بات سننے کے لئے زیادہ آمادہ ہوتے ہیں۔ سوتے وقت بچہ آپ کے نزدیک ہوتا ہے، انہیں اچھی اچھی باتیں بتائیں وہ آپ کی باتیں توجہ سے سنے گا۔