اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں ڈپٹی کمشنراسلام آبادعرفان نوازمیمن کو مس کنڈکٹ کا مرتکب قراردیتے ہوئے 6 ماہ قید کی سزا اور جرمانہ جبکہ ایس ایس پی آپریشنز کو 4 ماہ جیل اورجرمانے کی سزا سنادی
تھری ایم پی او آرڈر توہین عدالت کیس میں سابق وفاقی وزیر شہریار آفریدی اورشاندانہ گلزار کی غیر قانونی گرفتاریوں کے کیس میں عدالتی حکم عدولی پر ڈی سی اور ایس ایس پی آپریشنز کیخلاف محفوظ شدہ فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے سنایا۔
یہ فیصلہ 21 اکتوبر کو محفوظ کیا گیا تھا
عرفان نواز میمن پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر شہریار آفریدی اورشاندانہ گلزار کی غیرقانونی گرفتاریوں کے کیس میں توہین عدالت کا سامنا کررہے تھے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی فوری گرفتاری اور نام ای سی ایل میں ڈالنے کے احکامات جاری
ڈی سی اور آئی جی اسلام آباد، ایس ایس پی آپریشنز اور ایس پی صدر عدالت میں پیش ہوئے۔
فیصلے کے مطابق ڈپٹی کمشنراسلام آباد عرفان نوازمیمن اور ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر توہین عدالت کے مرتکب قرار پائے ہیں۔
عدالت نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو 6 ماہ قید کی سزا اورجرمانہ جبکہ ایس ایس پی آپریشنز کو 4 ماہ جیل اورایک لاکھ جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
ایس ایچ او کو بھی 2 ماہ جیل اورایک لاکھ جرمانے کی سزا سُنائی گئی جبکہ ایس پی صدرکو توہین عدالت کیس میں بری کردیا گیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عدالتی حکم کی کاپی وزیراعظم پاکستان کو بیجھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مختصر سزا ہونے کی وجہ سے عدالت نے ایک ماہ کے لئے سزائیں معطل کر دی ہیں۔
واضح رہے کہ ڈی سی اسلام آباد نے عدالت غیرمشروط معافی مانگی تھی جسے مسترد کرتے ہوئے گزشتہ مہینے اُن پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے سنگل بنچ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عرفان میمن اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار کے فیصلے کیخلاف ڈویژنل بینچ میں درخواست دائر کریں گے۔
ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایس پی آپریشنز نے بائیو میٹرک کروا لی اور امکان ہے کہ ڈی سی اور دیگر کی جانب سے ا نٹرا کورٹ اپیل آج ہی دائر کی جائے گی۔