نیٹو نے لبنان سے تعلق رکھنے والی خاتون فرح دخل اللہ کو تنظیم کی نئی ترجمان مقرر کر دیا ہے، فرح دخل اللہ نے کئی عالمی اور معروف میڈیا اداروں کے ساتھ کام کیا ہے۔
نارتھ اٹلانٹک آرگنائزیشن (نیٹو) کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ کی جانب سے فرح دخل اللہ کی تعیناتی کا اعلان کیا گیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ خطرات سے دوچار دنیا میں واضح اور بروقت مواصلات کے علاوہ میڈیا کے ساتھ روابط زیادہ اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔
جبکہ لبنانی نژاد برطانوی شہری فرح دخل اللہ اب برطانیہ میں رہائش اختیار کیے ہوئے ہیں، فرح نے کئی سرکاری اور نجی شعبوں میں اہم ذمہ داریاں نبھائی ہیں، جبکہ اس عہدے سے متعلق بھی وہ وسیع تجربہ رکھتی ہیں۔
فرح دخل اللہ اس سے قبل اقوام متحدہ، برطانوی حکومت اور آسٹرازینکا سمیت کئی میڈیا تنظیموں کے ساتھ کام کر چکی ہیں، آسٹرازینکا جیسی تنظیم میں وہ مشرقی وسطیٰ اور افریقہ کے لیے میڈیا ریلیشنز ڈائریکٹر کے طور پر ذمہ داریاں نبھا رہی تھیں، جبکہ عالمی ادارہ صحت میں کمیونیکیشن مینیجر اور برطانوی فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس میں عربی ترجمان کے طور پر بھی خدمات سر انجام دے چکی ہیں۔
اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر فرح کی جانب سے لکھنا تھا کہ اس نازک دور میں نیٹو تنظیم کی ترجمانی اور پریس و میڈیا کی قیادت کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔
فرح کا مزید کہنا تھا کہ نیٹو اتحاد نے ایک ارب سے زائد لوگوں کی حفاظت کی ہے، ان کی آزادی اور جمہوریت کی حفاظت یقینی بنائی ہے، جبکہ دنیا کو پُر امن رکھنے میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔
جبکہ فرح نے کیمبرج یونی ورسٹی سے بین الاقوامی تعلقات عامہ میں اور لندن اسکول آف اکنامکس سے میڈیا اور مواصلات میں ماسٹر کی ڈگریاں حاصل کی ہیں، جبکہ بیروت کی یونی ورسٹی سینٹ جوزف سے آڈیو ویژول آرٹس کی تعلیم حاصل کی تھی