خیبرپختونخوا اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا عمل مکمل ہوگیا، جس میں خفیہ رائے شماری کے بعد سنی اتحاد کونسل کے بابر سلیم اسپیکر اور ثریا بی بی ڈپٹی اسپیکر منتخب ہو گئے، جس کے بعد دونوں نے حلف اٹھالیا جبکہ ووٹنگ کے دوران شدید ہنگامہ آرائی ہوئی اورمسلم لیگ (ن) کی خاتون رکن ثوبیہ شاہد نے جوتا لہرادیا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس کا اجلاس اسپیکر مشتاق غنی کی زیرصدارت ہوا، جس میں نومنتخب اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابرسلیم سواتی نے حلف لیا، اسپیکر مشتاق غنی نے ان سے حلف لیا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں اسپیکر کے لیے ووٹنگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے جس کے بعد سنی اتحاد کونسل کے بابر سلیم سواتی 89 ووٹ حاصل کرکے اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی منتخب ہوگئے، ان کے مدمقابل اپوزیشن کے احسان اللہ میاں خیل نے 17 ووٹ حاصل کیے۔
اس موقع پر سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کا کہنا ہے کہ کل ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد 106 ہے، کوئی ووٹ مسترد نہیں ہوا۔
بابر سلیم سواتی ایبٹ آباد پی کے 53 سے 35 ہزار 213 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے، وہ پاکستان تحریک انصاف کے آزاد امیدوار تھے اور بعدازاں سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے۔
بعدازاں بعد ازاں ڈپٹی اسپیکر کے لیے رائے شماری ہوئی اور ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد سنی اتحاد کونسل کی امیدوار ثریا بی بی ڈپٹی اسپیکر منتخب ہو گئیں۔
انہوں نے 87 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مقابل پی ٹی آئی پی کے امیدوار ارباب وسیم خان نے 19 ووٹ حاصل کیے، ڈپٹی اسپیکر کے لیے مجموعی طور پر 106 ووٹ ڈالے گئے جو کہ تمام درست پائے گئے۔
خیبرپختونخوا کے نئے اسپیکر بابر سلیم سواتی نے صوبائی اسمبلی کی نومنتخب 22 ویں ڈپٹی اسپیکر سے حلف لیا۔
اسپیکر کے عہدے کے لیے بابر سلیم سواتی اور احسان اللہ میاں خیل جبکہ ڈپٹی اسپیکر کےعہدے کے لیے ثریا بی بی اور ارباب وسیم کے درمیان مقابلہ تھا۔
بابر سلیم سواتی اور ثریا بی بی کو پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد اراکین کی حمایت حاصل ہے جبکہ احسان اللہ میاں خیل اور ارباب وسیم کو پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز اور (ن) لیگ کی حمایت حاصل ہے۔
صوبائی اسمبلی کے اسپیکر کے انتخاب کے لیے ثریا بی بی نے اپنا پہلا ووٹ کاسٹ کیا۔
ووٹنگ کے دوران ایوان میں ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی، جہاں مسلم لیگ (ن) کی خاتون رکن ثوبیہ شاہد نے جوتا لہرادیا، جس کے بعد ایوان مچھلی بازار بن گیا اور سیٹیاں بج گئیں۔
اس سے قبل مشتاق غنی نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے قوائد و ضوابط کا اعلان کیا، جس کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کا مرحلہ شروع ہوا۔
اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخابات سے جے یو آئی (ف) نے آج بائیکاٹ کردیا، جے یو آئی (ف) کا کوئی رکن اسمبلی آج کے اجلاس میں شریک نہیں ہوا۔
اپوزیشن لیڈر کے لئے اسپیکر کو درخواست دی گئی جس پر اپوزیشن کے 17 اراکین نے دستخط کئے، اپوزیشن نے متفقہ طور پر ڈاکٹر عباد کو اپوزیشن لیڈر نامزد کردیا، اسپیکر نے ڈاکٹر عباد کی بحثیت اپوزیشن لیڈر منظوری دے دی۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں شدید بدنظمی، ن لیگ کی خاتون رکن پر لوٹا پھینکدیا گیا
جے یو آئی (ف) نے خیبرپختونخوا کے کسی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا تھا۔
اس سے قبل خیبرپختونخوا اسمبلی کے 2 نومنتخب اراکین عبدالمنعم اور لئیق شاہ نے حلف اٹھالیا، اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی نے حلف لیا۔
گزشتہ روز 5 مخصوص نشستوں پرخواتین سمیت 116 نے حلف اٹھایا تھا، آج 2 اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا جس کے بعد ارکان کی تعداد 118 ہوگئی ہے ۔
ایوان میں جنرل نشستوں پر منتخب ممبران کی تعداد 113 ہے ، صوبائی اسمبلی کے دو حلقوں پر انتخابات ملتوی ہیں ، خیبر پختونخوا اسمبلی میں جنرل نشستوں کی مجموعی 115 ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے ممبران کی تعداد 87 ہیں، 6 ممبران آزاد حیثیت سے اسمبلی میں موجود ہیں، خیبر پختونخوا میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی تعداد 25 ہے۔