چین نے پاکستان کا دو ارب ڈالر کا قرض رول اوور کر دیا ہے۔
چین نے پاکستان کو دیے گئے دو ارب ڈالر قرض کی مدت میں توسیع پر رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے غیر رسمی طور پر فیصلے سے پاکستان کو آگاہ کردیا ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان نے چین سے 2 ارب ڈالرز 7.1 فیصد شرح سود پر بطور قرض لیے تھے، پاکستان کو یہ رقم مارچ کے آخری ہفتے میں واپس کرنا تھی۔
پاکستان نے گزشتہ سال رول اوور پر لیے قرض پر سود کی مد میں 26.6 ارب روپے ادا کیے۔ پاکستان نے یہ قرض چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے لے رکھا ہے۔
چین نے ابتدائی طور پر قرض پر موجودہ شرح سود میں مزید اضافے کی درخواست کی تھی، اس وقت پاکستان اس قرض پر 7.1 فیصد کی شرح سے ادائیگی کر رہا ہے، یہ شرح 6 ماہ کے ”سیکیورڈ اوور نائٹ فائننس ریٹ پلس 1.715 فیصد کے فارمولے“ کے تحت متعین کی جاتی ہے۔
حکام نے بتایا کہ چین نے غیر رسمی طور پر قرض رول اوور پر رضامندی کا اظہار کردیا ہے جب کہ وزارت خزانہ چین کی جانب سے باضابطہ جواب کی منتظر ہے۔
جنوری میں نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ کو ایک خط لکھا تھا جس میں قرض کی ادائیگی میں ایک سال کی توسیع کی درخواست کی گئی تھی۔
چین سے ملنے والے 4 ارب ڈالر میں سے 2 ارب ڈالر کی واپسی کی مدت رواں برس 23 مارچ کو مکمل ہو رہی ہے، پاکستان نے اس رقم کی ادائیگی کے لیے ایک سال کی مہلت طلب کی تھی۔