سابق وزیراعظم نواز شریف اور پارٹی صدر شہباز شریف کی زیرصدارت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کیلئے شہباز شریف کے نام کی توثیق کردی گئی ہے، جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی کیلئے ایاز صادق کو نامزد کیا گیا ہے، گورنرسندھ کی مبینہ آڈیو سے قطع نظر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم سے رابطے میں ہیں، معاملات مل کر طے کریں گے۔
اجلاس کے آغاز پر قائد مسلم لیگ ن کی آمد پر ارکان نے پرتپاک استقبال کیا، شہباز شریف تمام ارکان سے فرداً فرداً ملے۔
اجلاس میں مسلم لیگ ن کے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے 100 سے زائد ارکان شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیر اعظم کے لئے شہباز شریف کا نام پیش کیا گیا، پارلیمانی پارٹی نے شہباز شریف کے نام کی توثیق کرتے ہوئے نواز اور شہباز شریف کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔
پارلیمانی پارٹی نے نواز شریف اور شہباز شریف کی قیادت پر قرارداد بھی منظور کرلی۔
پارلیمانی پارٹی اجلاس میں دو قرارداد منظوری کے لئے پیش کی گئیں۔
ذرائع کے مطابق پارلیمانی پارٹی نے ملک کو مشکلات سے نکالنے میں قیادت کا ہر قدم پر ساتھ دینے کا عزم کیا۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ کی تشکیل سمیت تمام فیصلوں کا اختیار پارٹی قیادت کو سونپ دیا گیا۔
اس موقع پر نوز شریف کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے پہلے بھی ملک اور قوم کی بہتری کے لئے کام کیا، پاکستان کو بھنور سے نکالنے کے لئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
نواز شریف نے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں ملک کو واپس پٹڑی پر چڑھائیں گے، تبدیلی لانے والوں نے ملک کا بیڑہ غرق کیا، ملک اب مزید کسی تجربے کا متحمل نہیں ہو سکتا،پاکستان کو انتشار کی نہیں اتحاد کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو تبدیلی کی نہیں تعمیری سیاست کی ضرورت ہے۔
ن لیگ کے صدر شہباز شریف کا بڑے بھائی سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ پارٹی نے جب بھی جو ذمہ داری دی احسن طریقے سے نبھانے کی کوشش کی، پی ڈی ایم حکومت میں بھی ملک کو مشکلات سے نکالا، نو مئی والوں نے ملک کو دیوالیہ نکال دیا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت نے انتہائی جاں فشانی سے ملک کے لئے کام کیا، ہم پاکستان کو واپس اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے، سب کو محنت کرنا ہو گی۔
واضح رہے کہ ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کا اجلاس بھی آج ہوگا، نواز شریف پنجاب ہاؤس میں نومنتخب ارکان کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے۔
شہباز شریف اور حمزہ شہباز پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تو میڈیا نمائندوں نے ان سے ایم کیوایم پاکستان کے ساتھ دوبارہ رابطہ بحال ہونے سے متعلق سوال کیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ، ’ہماری ٹیم ایم کیوایم سے رابطہ میں ہے اور وہ ہمارے اتحادی ہیں۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ ن لیگ تمام معاملات ایم کیو ایم سے مل کر طے کرے گی۔
اجلاس میں اتحادی جماعتیں شہباز شریف کو وزیراعظم بنوانے کے فیصلے کی تائید کریں گی، 29 فروری کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔