طویل اور صحت مند زندگی پانے کیلئے ہم کتنی جدوجہد کرتے ہیں، ورزش کرتے ہیں، آٹھ گلاس پانی پینے کی کوشش کرتے ہیں، مراقبے کرتے ہیں، یہاں تک کہ مختلف ادویات کا سہارا بھی لیتے ہیں۔
آج پاکستانیوں کی اوسط متوقع عمر 65 سال ہے، یعنی اکثر پاکستانی صرف 65 سال کی عمر کو ہی پہنچ پاتے ہیں۔
لیکن دنیا میں کچھ جگہیں ایسی ہیں جنہیں ”بلیو زونز“ کہا جاتا ہے، یہ ایسے خطے ہیں جہاں لوگ غیر معمولی طور پر لمبی زندگی گزارتے ہیں، اور ان کے 100 سال تک زندہ رہنے کے امکانات دس گنا زیادہ ہوتے ہیں۔
یہ جگہیں خاص طور پر سارڈینیا، اٹلی، اوکیناوا، جاپان، جزیرہ نما نکویا، کوسٹا ریکا کا باربیگیا علاقہ اور اکاریا اور یونان ہیں جو صد سالہ لوگوں سے بھرے ہوئے ہیں۔
ان بلیو زونز میں پائے جانے طویل العمر افراد میں 9 چیزیں مشترکہ ہیں جنہیں سائنسدانوں نے ”پاور 9“ کا نام دیا ہے۔
نیشنل جیوگرافک کے ڈین بوٹنر اپنی کتاب ”دی بلیو زونز“ میں پاور 9 کا ذکر کیا ہے جو درض ذیل ہیں۔
مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ دن میں 13 گھنٹے بیٹھنا یا روزانہ 4,000 قدم سے کم چلنا میٹابولک فوائد کو کم کر سکتا ہے، جب کہ سرگرمیوں انسولین کی سطح کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
محققین نے یہاں تک پایا کہ بیٹھنے کی پوزیشن میں کیے جانے والے ”سولئس پش اپس“ (پنڈلیوں کے پٹھوں کو پاؤں ہلاتے ہوئے اوپر نیچے کرنا) گھنٹوں تک میٹابولزم کو تیز رکھتا ہے۔
دیگر الفاظ میں کہیں تو آپ کو روزانہ 90 منٹ ورزش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ دن بھر میں شامل ہونے والی چھوٹی چھوٹی حرکتیں اتنی ہی کارآمد ثابت ہوتی ہیں جتنی بڑی ورزشیں۔
وو ایم ڈی پرفارمنس اینڈ لونگیوٹی کے بانی اور تھرائیو اسٹیٹ کے مصنف ڈاکٹر کین وو کہتے ہیں کہ مختصر فاصلے کے لیے پیدل یا سائیکل چلا کر جائیں۔ آفس میں بیٹھے بیٹھے اسٹریچز کو آزمائیں، کافی پینے کے لیے سیڑھیاں چڑھیں، یا اگر آپ کسی ایسے شخص سے بات کر رہے ہیں جو دفتر میں بھی ہو تو واکنگ میٹنگز کا انتخاب کریں۔
ہر جگہ تاخیر سے پہنچنے والے لوگ لمبی عمر پاتے ہیں، تحقیق
وہ ممالک جہاں لوگ لمبی عمر پاتے ہیں
کم نہ زیادہ ، پورے 3,967 قدم عمر لمبی کر سکتے ہیں، یورپی تحقیق
الکحل کو مکمل طور پر چھوڑنے کے فوائد بتانے کے لئے بہت ساری تحقیق موجود ہیں، لیکن بلیو زون میں شراب کا ایک گلاس لازمی قرار دیا گیا ہے۔
اس وجہ سے نہیں کہ شراب کے صحت سے متعلق فوائد ہیں، بلکہ اس کی وجہ گھلنا ملنا ہے۔
طویل عمر والی ثقافتوں میں اعتدال پسند الکحل کا استعمال اکثر سماجی تناظر میں ہوتا ہے، جو کمیونٹی اور جشن کے کردار پر زور دیتا ہے۔
ڈاکٹر وو کہتے ہیں کہ مثبت تعلقات ذہنی اور جذباتی تندرستی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
لیکن یہ کام تو آپ چائے خانوں پر بیٹھ کر بھی کرسکتے ہیں۔
ہم سب نے پہلے بھی سنا ہے کہ تناؤ ہمارے لیے اچھا نہیں ہے پھر بھی یہ اکثر ناگزیر ہوجاتا ہے۔
نیو یارک-پریسبیٹیرین/ویل کارنیل میڈیکل میں انٹیگریٹیو میڈیسن کے ماہر ڈاکٹر مشیل لوئے کہتی ہیں، ’جب آپ اپنے جسم میں تناؤ یا جذبات بڑھتے ہوئے دیکھیں تو ایک گہری سانس لیں، چند سیکنڈ کے لیے رکیں، اور آہستہ آہستہ اپنی ناک سے سانس باہر نکالیں۔‘
’آپ جتنا زیادہ اس پر عمل کریں گے، اتنا ہی بہتر ہوگا۔ یہ کہیں بھی، کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے، اور کسی دوائی یا سپلیمنٹس کے ساتھ تعامل نہیں کرتا ہے۔‘
بلیو زون کے محققین اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ گوشت سے زیادہ پروٹین والے پودوں پر مبنی خوراک تلاش کریں، جیسے پھلیاں، بشمول سیاہ، سویا، فاوا اور دال وغیرہ۔
تعلق اور دوستی میں بہت طاقت ہے، جو لوگ طویل عرصے تک زندہ رہتے ہیں وہ قریبی دوستوں سے گھرے رہتے ہیں۔
ڈاکٹر وو کا کہنا ہے کہ ’محبت اور مثبت سماجی تعاملات سے آکسیٹوسن کا اخراج ہوتا ہے، جسے ’محبت کا ہارمون‘ کہا جاتا ہے، یہ کشیدگی کی سطح کو جوڑنے اور کم کرنے میں کردار ادا کرتا ہے۔‘
’لہذا، محبت کرنے والے معاون تعلقات جذباتی حالت اور جسمانی صحت میں طویل مدتی بہتری کا باعث بن سکتے ہیں۔‘
محققین نے پایا کہ بلیو زون کے لوگ دوپہر کے آخر یا شام کے اوائل میں اپنا سب سے چھوٹا کھانا کھاتے ہیں، پھر باقی دن میں مزید کچھ نہیں کھاتے ہیں۔
اسے ”80 فیصد اصول“ کہا جاتا ہے، جس میں لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ جب ان کا پیٹ 80 فیصد بھر جائے تو کھانا بند کر دیں۔
اگر آپ اس قسم کی تحمل کو استعمال کرنے میں اچھے نہیں ہیں تو ڈاکٹر لوئے کے پاس ایک مشورہ ہے، ’جب آپ پیٹ بھرنے لگیں، تو اپنے کھانے کا کچھ حصہ ٹپر ویئر میں ڈال دیں یا سرور سے اسے پیک کرنے کے لیے کہیں‘۔
فیملی کے ساتھ وقت گزارنا ایک ایسی چیز ہے جو نہ صرف جذباتی طور پر اچھی ہے بلکہ لمبی عمر کے لحاظ سے بھی زبردست ہے۔
کامیاب صد سالہ افراد بوڑھے والدین (یا دادا دادی) کو قریب رکھتے ہیں، جیون ساتھی کا ساتھ نبھاتے ہیں، اور اگر ان کے بچے ہیں تو وہ ان کے ساتھ وقت گزارنے کی کوشش کرتے ہیں۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ عبادات کرنے سے آپ کی متوقع عمر میں چار سے 14 سال کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
جب آپ کو معلوم ہو کہ آپ کو صبح کیوں اٹھنا ہے اور آپ کی روزمرہ کی زندگی کا کیا مقصد ہے، تو تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ آپ اپنی متوقع عمر میں سات سال کا اضافہ کر سکتے ہیں۔
”اکیگائی“ کا یہ جاپانی تصور افراد کو ان کی ذاتی کالنگ یا مقصد تلاش کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
ڈاکٹر لوئے نے مزید کہا کہ اپنے آپ سے چار سوالات چیزوں (جذبہ، پیشہ،مشن، کام) کے بارے میں پوچھیں اور تلاش کریں کہ آپ کو ان کے جوابات کہاں سے ملتے ہیں۔ جیسے کہ مجھے کس چیز سے پیار ہے؟ میں کس چیز میں اچھا ہوں؟دنیا کو کیا چاہیے؟ مجھے کیا فائدہ مل سکتا ہے؟