سعودی حکام نے نے حرمین شریفین میں نعرے لگانے والوں کو وارننگ جاری کردی ہے۔ حرمین میں صرف ’لبیک اللہم لبیک‘ کی صدا لگائی جا سکے گی۔ کوئی دوسری آواز لگانے والے پکڑے جائیں گے۔
حرمین شریفین انتظامیہ میں دینی امور کے سربراہ شیخ ڈاکٹر عبد الرحمن السدیس نے کہا ہے کہ حرمین شریفین کی سلامتی سرخ لکیر ہے جہاں ’لبیک اللہم لبیک‘ کے علاوہ کوئی نعرہ قابل قبول نہیں۔
وہ یوم تاسیس کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حرمین شریفین انتظامیہ میں دینی امور کے سربراہ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس کا کہنا تھا کہ یوم تاسیس محض تاریخ اور ہندسے نہیں بلکہ ایک عظیم یادگار ہے۔
مسجدالحرام میں امن وامان سے متعلق انہوں نے واضح کیا کہ حرمین شریفین میں امن و امان کی گہری دینی جڑیں ہیں، کیونکہ امن و امان کو حرم سے مربوط کر دیا گیا ہے جبکہ امن و امان حرم سے ہی وابسطہ ہے۔
شیخ السدیس نے زائرین کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ حرمین شریفین کے زائرین کو چاہیے کہ اس ربط کا خیال رکھیں کیونکہ حرمین شریفین میں امن و امان سرخ لکیر ہے، جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ زائرین حرمین کو چاہیے کہ وہ انتظامیہ کی ہدایت پر عمل کریں، سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ اپنے مناسک آسانی اور سہولت کے ساتھ انجام دے سکیں۔
جبکہ انہوں نے تنبیہہ کی کہ حرمین شریفین میں عبادت اور تلبیہ کے علاوہ کوئی اور نعرے لگانے والوں کے ساتھ سیکیورٹی اہلکار سختی سے نمٹنے کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔
انہوں نے حرمین شریفین کے تقدس اور عبادت کو یقینی بنانے پر زور دیا، جبکہ زائرین سے مقدس مقام پر وقت عبادت میں صرف کرنے کو کہا۔
واضح رہے اس سے قبل 2022 میں پاکستان کی سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ساتھ مسجد نبوی ﷺ میں کچھ زائرین کی جانب سے بدتمیزی کی گئی تھی، مسجد نبوی ﷺ کے صحن میں زائرین نے سیاسی نعرے لگانا شروع کر دیے تھے۔