پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے صدر عارف علوی پر دو مقدمات بنانے کا اعلان کردیا۔
اسلام اباد میں سپریم کورٹ کے سامنے بھٹو ریفرنس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ صدارت عارف علوی کے بس کی بات نہیں، جیسے ہی قومی اور صوبائی اسمبلیوں ری رپلیس ہوں گی تو عارف علوی بھی تبدیل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ عارف علوی پر دو مقدمات ہوں گے، ایک مقدمہ اسمبلی توڑنے کا ہوگا اور دوسرا مقدمہ آئین کے مطابق اسمبلی اجلاس نہ بلانے کا ہوگا۔
یاد رہے کہ صدر عارف علوی نو منتخب قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے سے انکاری ہیں اور انہوں نے ایک سمری گشتہ روز مسترد کردی تھی۔ جب کہ 2022 میں عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کے بعد صدر عارف علوی نے قومی اسمبلی توڑنے کا اعلان بھی کیا تھا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ آصف زرداری صدرمنتخب ہوکرگورنر کافیصلہ کریں گے، ہمیں انصاف ملے گا اس ملک کو انصاف ملے گا۔
انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے ابھی گورنرز کی تقرری کاعمل شروع نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ تمام ادارے آئینی دارہ کار میں رہ کرکام کریں، آئین میں رہتے ہوئےکام کرینگے توپاکستان مضبوط ہوگا، قومی اسمبلی اورصدرکے انتخاب بھی بہت جلد ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ اوراسپیکرشپ کاانتخاب ہوگیا ہے، اس پروسس کےبعدآصف زرداری کوحلف دلوائیں گے۔
بلاول نے کہاکہ اگرسیاست کےدائرے سےباہرجاکرسیاست کرینگےتو9مئی جیسے واقعات ہوتے ہیں، سیاستدانوں کوایک دوسرےکی عزت کرناپڑے گی، سیاسی اختلافات کے باوجودعزت نہیں کرینگےتوکوئی ادارہ عزت نہیں کریگا، ہم ایک دوسرے کی عزت کرینگے توپاکستان کے بہت سےمسائل حل ہوجائیں گے، آئین میں رہتےہوئے کام کرینگے توپاکستان مضبوط ہوگا۔
بلاول نے کہاکہ میں نے میں نے پہلے بھی ن لیگ کے ساتھ کام کیا، اب اگر کام نہیں کرتا تومسائل حل کیسے ہونگے۔
بھٹو ریفرنس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول نے کہاکہ یہ جوڈیشل ٹرائل نہیں بلکہ جوڈیشل قتل تھا، سپریم کورٹ میں شہید ذوالفقار بھٹوکےریفرنس کی سماعت چل رہی ہے، وکلا نے آج شواہد کے پہاڑ پیش کیے۔
بلاول نے کہاکہ جج صاحبان کےسامنے تیزی سے ثبوت پیش کررہے ہیں، امید ہےآخرکار شہید قائد ایوان کو انصاف ملے گا، امید ہے عدالت خود پرلگے داغ کو دھوئے گی۔