بھارت کے حکام نے برطانیہ کی ناول نگار کو بنگالورو ایئر پورٹ سے واپس بھیج دیا۔ استفسار پر بتایا گیا کہ دہلی سے احکام آئے ہیں کہ آپ کو اترنے نہ دیا جائے۔
نتاشا کول کو کرناٹک کی حکومت نے آئین اور قومی یکجہتی کے موضوع پر کنونشن سے خطاب کرنے کے لیے بلایا تھا۔ نتاشا جب بنگالورو پہنچی تو ایئر پورٹ پر حکام نے کہا کہ اسے ملک میں داخل ہونے سے روکنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ایئر پورٹ حکام کے پاس باضابطہ تحریری احکام نہیں تھے۔ انہوں نے نتاشا کو زبانی احکام کے ذریعے برطانیہ واپس بھیجا۔
نتاشا کول کا تعلق مقبوضہ جموں و کشمیر سے ہے۔ اس نے بھارت کے انتہا پسند ہندو گروپ راشٹریہ سویم سیوا سنگھ پر تنقید کی تھی۔
نتاشا ناول نگاری کے علاوہ شاعری بھی کرتی ہے اور نقاد بھی ہے۔
نتاشا کا کہنا ہے کہ بھارتی پولیس ان کی والدہ کو ہراساں کر رہی ہے۔ دوسری طرف بھارتیہ جنتا پارٹی کا کہنا ہے کہ نتاشا پاکستان نواز ہے اور جموں و کشمیر پاکستان کو دینے کی بات کرتی ہے۔