پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عاطف خان اور شہرام ترکئی کی ضمانت میں توسیع کردی جبکہ عدالت نے عاطف خان اور شہرام ترکئی کے خلاف مقدمات کی رپورٹ تین روز میں جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
پشاور ہائیکورٹ نے شہرام ترکئی اور عاطف خان کی مقدمات کی تفصیل کے لئے کیس کی سماعت جسٹس عتیق شاہ اور جسٹس وقار احمد نے کی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ دونوں کے خلاف وفاقی حکومت کی 2 کیسز ہیں، نیب میں ان کے خلاف ایک شکایت درج ہے۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب بتایا کہ ان کے خلاف ایک شکایت درج ہے۔
عدالت نے عاطف خان اور شہرام ترکئی کے خلاف مقدمات کی رپورٹ 3 روز میں جمع کرانے اور آئندہ سماعت تک شہرام ترکئی اور عاطف خان کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے نیب، حکومت اور انٹی کرپشن سے 3 روز میں جواب طلب کرلیا۔
بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 5 مارچ تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما شہرام ترکئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مینڈیٹ تحریک انصاف کو ملا تھا، وفاق میں اکثریت پی ٹی آئی کی تھی ، مخصوص نشستوں کا معاملہ اب تک الیکشن کمیشن میں زیر التواء ہے، مخصوص نشستوں کا فیصلہ نہ ہونے سے اسمبلی کا کورم پورا نہیں ہے۔
عاطف خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی بڑی تعداد میں مخصوص نشستیں ہیں، اسپیکر ،ڈپٹی اسپیکر صدر اور سینٹ کا الیکشن ہونا ہے، مخصوص نشستوں کا معاملہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، مخصوص نشستیں ہوسکتا ہے کہ پی ٹی آئی کو نہیں ملے لیکن ہم اس کے لیے جدو جہد کرینگے، مخصوص نشستوں کا ایک اہم کردار ہے ۔
ان کا کہنا مزید تھا کہ سیاسی لوگوں کو بانی پی ٹی آئی سے ملنے دیا جائے گا تو سیاسی معاملات آگے بڑھے گے، صدر پاکستان آئین کے مطابق کام کرینگے، آرٹیکل 6 صدر پر نہیں ن لیگ والوں پر لگانا چاہے، امکان ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس آنے والے دو تین دن کے اندر طلب کیا جائے گا۔