ایک ہفتے کے دوران غیر معمولی تیز ہواؤں نے بہت سے بین الاقوامی پروازوں کی رفتار بڑھادی ہے۔
امریکا محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ چند پروازیں مقررہ وقت سے بہت پہلے پہنچ گئیں۔ ایک پرواز ایک گھنٹہ پہلے پہنچ گئی۔
ماہرین نے بتایا ہے کہ بعض پروازوں کی رفتار 800 میل فی گھنٹہ سے زیادہ تھی جبکہ عام تجارتی پروازیں بالعموم 500 تا 600 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہیں۔
امریکا کی نیشنل ویدر سروس نے بتایا کہ ایک ہفتے کے دوران چلنے والی ہوائیں دوسری تیز ترین ہوائیں تھیں۔
فلوریڈا ٹیک یونیورسٹی کے پروفیسر اور بوئنگ 777 طیارے کے کپتان شیم میلمکوئسٹ کہتے ہیں کہ سردیوں میں ہواؤں کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔ بالعموم ایسا مغرب سے مشرق کی سمت ہوتا ہے۔ تب طیاروں کو سفر میں بہت آسانی رہتی ہے جبکہ مغرب کی سمت سفر کرنے والے طیاروں کے لیے تھوڑی سی مزاحمتی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔
شدید گرمی میں پروازوں کی رفتار میں غیر معمولی کمی واقع ہوسکتی ہے۔ شدید سردی میں بیشتر پروازوں کو مختلف خرابیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
نیشنل اوشن اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ ابھی کچھ دن تک مغرب سے مشرق کی سمت پرواز کرنے والے طیاروں کو خاصی آسانی رہے گی۔