حکومت نے بجلی کے تقسیم کار اداروں اور کے الیکٹرک سے کہا ہے کہ وہ تمام خراب میٹر ایک ماہ میں ہٹائے، درست بلنگ یقینی بنائے اور حقیقی ڈیٹا کی بنیاد پر چارجز وصول کرے۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگیلوٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے تقسیم کار اداروں سے کہا ہے کہ وہ ایسے تمام میٹرز ہٹائے جو دو ماہ سے خراب ہیں۔ نیپرا نے یہ بھی کہا ہے کہ اوور بلنگ اور کنزیومر سروس مینیوئل کی خلاف ورزی کے حوالے سے تیار کی جانے والی انکوائری رپورٹ اور حکومتِ پاکستان کی انکوائری رپورٹ کی سفارشات کی روشنی میں معاملات کی درستی کے اقدامات کرے۔
نیپرا کو ملک میں بجلی کے تقسیم کار اداروں (ڈسکوز) اور کے الیکٹرک کے حوالے سے اوور بلنگ اور غلط بلنگ کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔ یہ شکایت بھی عام ہے تصویر کھینچے بغیر میٹر ریڈنگ کی جارہی ہے۔
نیپرا نے بجلی کے تقسیم کار اداروں کو اپنی صفائی میں کچھ کہنے کے لیے 13 ستمبر 2023 کو بلایا تھا تاہم وہ کوئی تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے۔
متعلقہ کمیٹی کی تیار کردہ انکوائری رپورٹ 4 دسمبر 2023 کو نیپرا کی سرکاری ویب سائٹ پر ریلیز کردی گئی تھی۔ بجلی کے تقسیم کار اداروں نے اب تک اصلاحِ احوال کے حوالے سے کچھ نہیں کیا۔
دی پاور ڈویژن نے نیپرا انکوائری رپورٹ کی روشنی میں اوور بلنگ اور دیگر معاملات کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے۔ حکومتی انکوائری کمیٹی کی 26 دسمبر 2023 کی رپورٹ نیپرا کو 12 فروری 2024 کو موصول ہوئی۔
اظہارِ وجوہ کے نوٹس کے اجرا کے لیے رجسٹرار کو ہدایات جاری کرنے کے بجائے نیپرا نے تمام صارفین کے حق میں ایک ہدایت نامہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نیپرا نے تمام تقسیم کار اداروں سے کہا ہے کہ انکوائری رپورٹس کی سفارشات پر عمل کیں، تمام خراب میٹر ہٹادیے جائیں، پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی سے تعاون کیا جائے اور جون 2023 کے بعد کے تمام زائد بلوں پر نظر ثانی کریں۔ ان بلوں میں کیٹیگری بھی تبدیل کردی گئی تھی۔
لیسکو کو بھی اپنے بلنگ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی ہدایت کی گئی ہے۔ تمام تقسیم کار کمپنیاں اوور بلنگ اور غلط بلنگ کے ذمہ داروں کے خلاف اقدامات کریں۔
حیسکو، سیپکو، ٹیسکو اور پیسکو کو بھی جولائی 2018 سے جون 2023 کی درمیانی مدت کا بل ریکارڈ جانچنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ غلطی کے نتیجے میں لی جانے والی رقم کی واپسی کا ایڈجسٹمنٹ کی راہ ہموار ہو۔ شفافیت یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے تاکہ صارفین کی حق تلفی روکی جاسکے۔
نیپرا نے بجلی کے تمام تقسیم کار اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام ہدایات پر عمل یقینی بناتے ہوئے ایک ماہ کے دوران رپورٹ کریں۔ہدایات کی خلاف ورزی کی صورت میں تمام تقسیم کار اداکاروں کے خلاف اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کیا جائے گا۔