الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کی نشستوں کو مدنظررکھتے ہوئے اب تک کی پارٹی پوزیشن جاری کردی گئی ہے۔
قومی اسمبلی میں جنرل نشستوں پر پارٹی پوزیشن کے مطابق سیاسی جماعتوں میں مسلم لیگ ن 75 جنرل نشستوں پر کامیابی کے ساتھ سب سے آگے رہی، ن لیگ میں کامیاب 9 آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد نشستوں کی تعداد 84 ہو گئی۔
مسلم لیگ ن کو 4 اقلیتی اورخواتین کی 20 مخصوص نشستیں ملنے کے بعد اب تک قومی اسمبلی میں ان کی نشستوں کی تعداد 108ہوچکی ہے۔
قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرینز کے 54 امیدوار کامیاب ہوئے، تاہم کسی بھی آزاد امیدوار نے پی پی میں شمولیت اختیار نہیں کی۔
2 اقلیتی نشستوں اور خواتین کی 12 نشستوں کے ساتھ پیپلز پارٹی کی کُل نشستوں کی تعداد 68 ہو چکی ہے۔
قومی اسمبلی میں جنرل نشستوں پر ایم کیو ایم کے17 امیدوار امیاب ہوئے، پارٹی میں کوئی شامل نہیں ہوا اور ایک اقلیتی نشست اور خواتین کی 4 نشست ملنے کے بعد ایم کیو ایم کے پاس قومی اسمبلی میں کُل 22 نشستیں ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام کے 6 ارکان قومی اسمبلی کی نشستوں پر کامیاب ہوئے، کسی نے شمولیت اختیار نہیں کی اور خواتین کی 2 مخصوص نشستیں ملنے کے بعد مجموعی تعداد 8 ہو گئی ہے۔
سنی اتحاد کونسل میں 81 ازاد ممبران شامل ہوئے، تاہم پارٹی کی مخصوص نشستوں کا معاملہ الیکشن کمیشن میں زیر التوا ہے۔
الیکشن کمیشن اف پاکستان نے تاحال مخصوص نشستوں کے دروازہ سنی اتحاد کونسل یا پی ٹی ائی کے لیے بند نہیں کیا۔پنجاب کے حصے میں انے والی خواتین کی 32 نشستوں میں سے صرف 20 مختلف جماعتوں کو الاٹ کی گئی ہیں جبکہ 12 نشستوں کا فیصلہ زیر التوا چھوڑا گیا ہے اور سنی اتحاد کونسل کے سامنے کالم میں لکھا گیا ہے کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے سامنے زیالتوا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ق کے 3 ممبران جنرل نشستوں پرکامیاب ہوئے جبکہ ایک ازاد امیدوار کی شمولیت کے بعد یہ تعداد 4 ہو گئی۔، ق لیگ کو خواتین کی ایک مخصوص نشست ملنے پران کے پاس قومی اسمبلی میں نشستوں کی تعداد 5 ہوچکی ہے۔
استحکام پاکستان پارٹی کے 3 امیدوار جنرل نشستوں پر کامیاب ہوئے، خواتین کی ایک مخصوص نشست ملنے سے یہ تعداد 4 ہوچکی ہے۔
دوسری جانب مجلس وحدت المسلمین،مسلم لیگ ضیاء،بلوچستان عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن جنرل نشستوں پر کامیاب ہوا ہے،کسی بھی آزاد امیدوار نے اب جماعتوں میں شمولیت اختیار نہیں کی۔
جنرل نشستوں پر قومی اسمبلی میں 99 آزاد ارکان کامیاب ہوئے۔ 8 آزاد امیدواروں نے تاحال کسی جماعت میں شمولیت اختیار نہیں کی جبکہ قومی اسمبلی کی 3 نشستوں کا معاملہ زیر التوا ہے۔