پیپلزپارٹی کی نائب صدر اور سینیٹر شیری رحمان نے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو خط لکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی تصدیق افسوسناک ہے، آئی ایم ایف کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اپنے بیان میں شیری رحمان نے کہا کہ اپنے دور میں ریکارڈ قرضہ لینے والوں کو اب یاد آیا ہے کہ قرضہ واپس کون کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب خود قرضے لے رہے تھے اس وقت ان کو غربت اور مہنگائی بڑھنے کی فکر کیوں نہیں تھی۔
انھوں نے سوال اٹھایا کہ آئی ایم ایف کو ملکی اندرونی معاملات میں مداخلت کی دعوت دینا ملک دشمنی نہیں تو کیا ہے۔
رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ ملک کو ڈیفالٹ کی نہج پر چھوڑنے کے بعد بھی اس طرح کے خط لکھنے کا مقصد کیا ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ تحریک انصاف ابھی بھی چاہتی ہے کہ ملکی معیشت تباہ ہو جائے، آئی ایم ایف کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں، آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے اندورنی معاملات میں مداخلت کرنے سے انکار کے بعد آپ کے منہ میں کیا رہ جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت نے ابھی تک اپنی غلطیوں سے نہیں سیکھا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان نے اڈیالہ جیل کے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کو خط لکھے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی کے حوالے سے آئی ایم ایف کو خط لکھ دیا۔
عمران خان کا کہنا تھا آئی ایم ایف کو خط لکھ دیا ہے، آج خط چلا گیا ہوگا، وہ خط اس لیے لکھا ہے کہ اگر ایسے حالات میں ملک کو قرضہ ملا تو واپس کون کرے گا؟۔
عمران خان نے کہا تھا کہ اس قرض سے غربت بڑھے گی، جب تک سرمایہ کاری نہ ہو قرض بڑھتا چلا جائے گا، سب سے پہلے ملک میں سیاسی استحکام لایا جائے۔