بھارتی حکومت نے اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بہتر معاشی امکانات کی تلاش میں بیرون ملک جاتے ہوئے محتاط رویہ اختیار کریں اور محض لالچ کی بنیاد پر قدم نہ اٹھائیں۔
بھارت کے متعدد شہریوں کو ان کے ایجنٹوں نے دھوکا دے کر روسی فوج کے معاونین کی حیثیت سے بھرتی کرکے یوکرین سرحد پر پہنچادیا ہے جہاں انہیں جنگ میں حصہ لینا پڑ رہا ہے۔
20 سے زائد بھارتی شہری یوکرین اور روس کی سرحد پر روسی فوجیوں کے معاونین کی حیثیت سے خدمات انجام دینے پر مجبور ہیں۔ ان میں سے ایک ہلاک ہوچکا ہے۔ ایک باشندے کا تعلق جنوبی ریاست تلنگانہ سے ہے۔ اس کے لیے پارلیمنٹ میں اسدالدین اویسی نے آواز اٹھائی ہے۔
اب بھارتی وزارتِ خارجہ نے ایک باضابطہ بیان جاری کیا ہے جس میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ یورپ جانے کے لیے غیر قانونی طریقے اختیار نہ کریں کیونکہ یونان یا مشرقی یورپ کے ذریعے مغربی یورپ پہنچنے کی کوشش میں وہ کسی بڑے تنازع یا مناقشے کا حصہ بھی بن سکتے ہیں۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جائسوال نے پریس بریفنگ میں کہا کہ چند بھارتی باشندے مغربی یورپ جانے کے چکر میں روس یوکرین جنگ کا حصہ بن گئے ہیں جو انتہائی تشویش ناک ہے۔
اس سلسلے میں بھارتی حکومت نے روسی وزارتِ خارجہ سے رابطہ کیا ہے تاکہ بھارتی باشندوں کو جلد از جلد ریلیز کروایا جاسکے۔