مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ مریم نواز دو تہائی اکثریت سے پہلی خاتون وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوں گی، پنجاب اسمبلی کی باقیات ختم کر کے گڈ گورننس کا بیانیہ لے کر چلیں گی، پی ٹی آئی کو اسمبلی میں اب مطلوبہ سہولت میسر نہیں، رونا دھونا کب تک چلے گا، آپ کو اکثریت کا احترام کرنا پڑے گا۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں نو منتخب اراکین کی جانب سے نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی کے بعد کارروائی کو ملتوی کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کی رہنما اعظمیٰ بخاری نے کہا کہ ’آج لگ رہا ہے کہ سپیکر صاحب اپوزیشن کے کنٹرول میں ہیں، اسمبلی میں ابھی تک کارروائی غیر قانونی ہوئی ہے، جب تک ممبران حلف نہ لے لیں بات نہیں کی جاسکتی۔
عظمیٰ بخاری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج دس بجے شروع ہونا تھا، افسوس کی بات ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کا الیکشن کیسے ہوا تھا، پنجاب اسمبلی اجلاس ڈھائی گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا، کبھی اسپیکر نہیں آرہے، کبھی ممبران غائب ہورےہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن شیڈول فالو کرنا میری ذمہ داری نہیں، اسپیکرصاحب آئے غلط طریقے سے کم از کم جائے تو صحیح طریقے سے، اپوزیشن نے اسپیکر کو اغواء کرکے رکھا ہے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سبطین خان رولز اوپن کر لیں اور پڑھ لیں کہ پہلے اجلاس میں حلف سے پہلے کچھ نہیں ہوسکتا، اسپیکر صاحب ٹی پارٹی پر نہیں آئے ان کو حلف لینا پڑے گا اور اگر وہ حلف نہیں لیتے تو گورنر کسی اور ممبر کو کہہ سکتے ہیں کہ وہ حلف لے۔
انہوں نے کہا کہ سبطین خان ایک دن کے مہمان ہیں، کل ہمارے اسپیکر آجائیں گے اور ہم ہاؤس کو آئین اور قانون کے تحت چلائیں گے۔
عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا تھا، آج کہہ رہے ہیں گیلریوں میں ان کے لوگ زیادہ کیوں ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کے اگر پی ٹی آئی رہنما اسلم اقبال پکڑے گئے ہیں تو وہ نو مئی کے واقعات میں مطلوب مجرم ہیں، یہ لوگ قانون سے بھاگ کیوں رہے ہیں قانون کے سامنے آئیں۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ پرویز الہی نہیں بلکہ دو تہائی کے ساتھ ن لیگ اپنے اتحادیوں کے ساتھ موجود ہے، اپوزیشن صحیح اپوزیشن کرے، ماضی میں آپ اپوزیشن میں تھے لیکن ہم نے اپوزیشن کا کردار ادا کیا، برائے مہربانی یہ فتنہ فساد چھوڑ دیں کیونکہ پنجاب حکومت ایک بڑے مینڈیٹ کے ساتھ بننے جارہی ہے اور مریم نواز کی قیادت میں پنجاب کی عوام کی خدمت کریں گے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ آپ کا رونا دھونا کب تک چلے گا، آپ کو ہماری اکثریت کا احترام کرنا پڑے گا، اپوزیشن کا احترم کرتے ہی ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، سنی اتحاد کونسل سے اشتراک کو الیکشن کے 15 دن بعد کیا گیا، مخصوص نشستوں کے لیے پہلے سے درخواست دینی پڑتی ہے، پنجاب اسمبلی میں ہائیڈ اینڈ سیک کا کام ہورہا ہے۔