امریکا کا ایک پرائیویٹ خلائی جہاز چاند کی سطح پر اتر گیا ہے۔ 1972 کے اپالو مشن کے بعد چاند کی سطح پر لینڈنگ کرنے والا یہ پہلا امریکی خلائی جہاز ہے۔ یہ جہاز 14 فروری کو روانہ کیا گیا تھا۔ ماہرین نے خلائی جہاز کی چاند پر لینڈنگ کو تاریخی واقعہ قرار دیا ہے۔
چاند کی سطح پر لینڈنگ کرنے والے اس خلائی جہاز کو ٹیکساس کی کمپنی انٹیوٹیو مشینز نے تیار کیا ہے۔ یہ جمعرات کو دیر گئے چاند کے جنوبی قطب سے ساڑھے تین سو کلومیٹر کے فاصلے پر اترا۔
کسی پرائیویٹ کمپنی کی طرف سے بھیجا جانے والا یہ پہلا خلائی جہاز ہے جو چاند کی سطح پر اترنے میں کامیاب رہا ہے۔ اس کامیابی سے مستقبلِ قریب میں تجارتی بنیادوں پر لیونر مشن بھیجنے اور خلائی سیاحت کو فروغ دینے میں غیر معمولی حد تک مدد ملے گی۔
خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا نے اس خلائی جہاز متعدد تحقیقی آلات لگا رکھے ہیں۔ اس نے اس کامیابی کو تاریخی نوعیت کی قرار دیا ہے۔ یہ خلائی جہاز چاند کی سطح پر مستقبل میں تجارتی بنیادوں پر بھیجے جانے والے مشنز کے لیے تیاریاں بھی کرے گا۔ رواں عشرے کے دوران کئی خلابازوں کو چاند پر بھیجنے کی تیاری کی جاچکی ہے۔
رابطے میں تھوڑی سی تکنیکی دشواری نے بعض ماہرین کو یہ سوچنے پر مجبور کیا ہے کہ خلائی جہاز میں کہیں کوئی بڑی خرابی تو پیدا نہیں ہوگئی۔
زمین سے تین لاکھ چوراسی ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر واقع چاند سے رابطہ قائم کرنے میں حائل تکنیکی دشواریوں کو دور کرکے بعد کے مشنز کے لیے مشکلات کی راہ مسدود کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ چاند پر پہنچنے والے اس خلائی جہاز کی حالت کا اندازہ نہیں لگایا جاسکا۔