پنجاب اور سندھ اسمبلیوں میں پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل پر مبنی گروپ مخصوص نشستوں سے محروم ہوگیا جس کا اثر قومی اسمبلی پر بھی ہوسکتا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے نوٹیفکیشن جاری کر دیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی کی خواتین کی مخصوص نشستوں پر 29 اور غیر مسلموں کے لیے مختص نشستوں پر 9 نوٹیفکیشن جاری کیے۔
سندھ اسمبلی میں خواتین کی 20 نشستوں پر پیپلز پارٹی کی اراکین منتخب ہوئی ہیں، خواتین کی مخصوص نشستوں پر ایم کیو ایم کی 6 اراکین اور جی ڈی اے کی ایک رکن منتخب ہوئی ہے۔
اقلیتی نشست پر پیپلز پارٹی کے 6 اور ایم کیو ایم کے 2 ارکان منتخب ہوئے ہیں۔
ایم کیو ایم کی مخصوص نشستوں کے ساتھ سندھ اسمبلی میں 36سیٹیں ہوگئی ہیں، جبکہ جی ڈی اے ارکان کی تعداد 3 ہوگئی۔
پیپلز پارٹی کی مخصوص سیٹوں کے ساتھ سندھ اسمبلی میں 114 سیٹیں ہوگئی ہیں۔
سندھ اسمبلی میں اقلیت کی ایک اور خواتین کی دو نشستوں پر فیصلہ نہیں ہوا، اسی طرح سنی اتحاد کونسل میں شامل آزاد ارکان کی مخصوص نشستوں پر بھی فیصلہ نہیں ہوا۔
اسی طرح الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کی خواتین کی 36 مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
نوٹفکیشن کے مطابق پیپلز پارٹی کو تین، مسلم لیگ (ق) کو دو اور استحکام پاکستان پارٹی کو ایک نشست دی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی 8 میں سے 5 اقلیتی نشستوں کا بھی نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کی 66 میں سے 42 مخصوص نشستیں الاٹ کردی گئی ہیں، باقی کا تاحال فیصلہ نہ ہوسکا۔