سوات کے میاں گل عبدالحق کڈنی اسپتال (نواز شریف کڈنی اسپتال) میں غیر قانونی نوکریوں کی بندر بانٹ جاری ہے، اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) نے نوکریوں پر پابندی کے باجود اسکیل 3 سے 14 تک 42 اسامیوں کا اشتہار دے دیا۔
اسپتال کے ایم ایس نے اسامیوں کا اشتہار قانون کے مطابق محکمہ اطلاعات کے ذریعے دینے کے بجائے براہ راست پشاور کے تین ڈمی اخبارات میں دیا تاکہ لوگ نہ پڑھ سکیں اور وہ اپنی مرضی کے بندے غیر قانونی طریقے سے بھرتی کر سکیں۔
الیکشن کمیشن کی پابندی کے باوجود ایم ایس میاں گل عبدالحق کڈنی اسپتال (سابق نواز شریف کڈنی اسپتال) نے 27 جنوری کو پشاور کے دو اردو اور ایک انگریزی (ڈمی) اخبارات میں براہ راست غیر قانونی اشتہارات دئے۔
ایم ایس نے یہ اشتہارات قانون کے مطابق محکمہ اطلاعات کے ذریعے اس لئے نہیں دئے کیونکہ محکمہ اطلاعات اشتہارات کثیر الاشاعت اخبارات میں دیتا ہے۔
ان 42 اسامیوں میں اسکیل 14 کے سٹینو ٹائپسٹ کی ایک، اسکیل 12 کے جے سی ڈی ڈائلاسیز کی 15، جے سی ٹی (Lithotnpsy) کی تین، جے سی ٹی (Pathology) کی آٹھ، سی ٹی سکین ٹیکنیشن کی ایک، سب انجینئر سول کی ایک، اسکیل 11 کے بائیو میڈیکل ٹیکنیشن کی دو، اسکیل آٹھ کے ورکشاپ ٹیکنیشن کی ایک، اسکیل 7 کے ڈریسر کی تین، اسٹور کیپر کی ایک، بوائلر آپریٹر کی ایک، الیکٹریشن کی دو، جنریٹر آپریٹر کی ایک، لفٹ آپریٹر کی ایک اور اسکیل 3 کے سوئپر کی دو آسامیاں شامل ہے۔
اس سلسلے میں اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر شرافت بلند سے ان کا مؤقف جاننے کے لئے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے فون پر مؤقف دینے سے انکار کرتے ہوئے دعوت دی کہ ان کے دفتر آجائیں، وہاں روٹی کھاکر چائے پی کر آرام سے اس پر بات کرلیں گے۔