پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ بہت ساری چیزوں پر ہمارا انحصار فوج پر ہے، بانی پی ٹی آئی نے بارہا کہا ہے کہ فوج کے ساتھ کسی مقام پر اختلاف نہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق کی عدالت میں میرے گھر پر ریڈ کا کیس ہوا، کل میرا ملازم گھر واپس آگیا تھا اور میری اس سے گفتگو ہوئی۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ میرے ملازم نے بتایا اس کی اچھی ٹریٹمنٹ ہوئی ہے اور اسے دو جوڑے کپڑے بھی دیے گئے ہیں، میری داد رسی ہونے پر آج عدالت نے درخواست کو نمٹا دیا ہے، کل پولیس نے میری درخواست پر مقدمہ درج کیا، میرے گھر گھسنے والے دو درجن لوگ تھے، سب نے ماسک پہنے ہوئے تھے جبکہ گھر کے اندر لگے کیمرے کام نہیں کر رہے تھے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے انٹرا پارٹی انتخابات 15 دن کے اندر ہو رہے ہیں، ہمیں اپنی پارٹی کو متحرک کرنا ہے، تمام پی ٹی آئی ورکرز اس بار انتخابات میں حصہ لیں گے، جو ہمارے پلیٹ فارم سے لڑنا چاہتے ہیں ان کو سپورٹ کروں گا۔
دوران گفتگو شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ فوج اور اسٹیبلشمنٹ کو علیحدہ علیحدہ ادارہ سمجھا جانا چاہیے، فوج بارڈر پر لڑتی ہے اور اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرتی ہے، بانی پی ٹی آئی نے بارہا کہا ہے کہ فوج کے ساتھ کسی مقام پر کوئی اختلاف نہیں ہے، ہم نے اپنے کنونشن میں بھی فوج کو خراج تحسین پیش کیا، بہت ساری چیزوں پر ہمارا انحصار فوج پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ذہن سے نکال دیں کہ ہم فوج کے خلاف منافرت پھیلانے کی کوشش کریں گے، سیٹ چھیننے پر سامنے تو یہ نظر آرہا ہے کہ الیکشن کمیشن ملوث ہے، الیکشن کمیشن میں ہمارے مقدمات آئے روز تعطل کا شکار ہو رہے ہیں، ہمارا مینڈیٹ سیاسی جماعتوں نے چوری کیا ہے، سیاسی جماعتوں کے سہولت کار الیکشن کمیشن اور آر اوز ہیں۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ ہماری جنگ پارلیمان کے اندر اور باہر رہے گی، اگر ہمارا مینڈیٹ نہیں ملا تو یہ چین سے حکومت نہیں کر پائیں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے بعد شیر افضل مروت نے اڈیالہ جیل کے باہر بھی میڈیا سے گفتگو کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے جیل سپرنٹنڈنٹ کا رویہ غیر مناسب ہے، جیل سپرنٹنڈنٹ نے بانی پی ٹی آئی سے بدکلامی بھی کی ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ عمر ایوب اور چند وکلاء کے علاوہ کسی کو ملنے نہیں دیا گیا، ہم جیل سپرنٹنڈنٹ کے رویے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کل میں جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کروں گا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ اندیشہ ہے پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں سے محروم کیا جارہا ہے، ہماری فہرستوں کو رد کرنے کا خدشہ ہے، ہمیں قومی اسمبلی میں خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہم انتخابات میں ہونے والی چوری پر آرٹیکل 183 کے تحت سپریم کورٹ جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انصاف کا عدالتوں میں فقدان ہے، شکایت کرنے والوں کو اٹھایا جارہا ہے، ہم کافی تعداد میں سپریم کورٹ میں پٹیشن کرنے جارہے ہیں۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے عہدوں کی بندر بانٹ کر دی ہے، ہمارے مینڈیٹ کے تحت اگر یہ حکومت میں بیٹھے تو ہم ان کو بیٹھنے نہیں دیں گے، اس دفعہ کی اپوزیشن میں کافی پڑھے لکھے وکلاء بھی شامل ہیں، میاں شہباز شریف یہ لکھ لو کہ آپ شیروں کی قطار میں پائے جائیں گے، اگر ہمیں زبردستی اپوزیشن میں بٹھایا گیا تو ایک ایک لقمے کا حساب ہو گا، آصف زرداری کو اگر صدر کے عہدے پر لگایا گیا تو پاکستانیوں کی توہین ہو گی۔
شیر افضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ڈٹ کر کھڑے رہو، ہم استقامت کے ساتھ ان کا مقابلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ رکھے گئے رویے پر ہم شدید احتجاج کرتے ہیں، بنی گالہ کی جیل میں بشریٰ بی بی کے ساتھ نالاں رویہ رکھا گیا ہے، ان کی خوراک ناقص رکھی گئی، بشری بی بی ایک کمرے تک محدود ہیں انہیں سامان تبدیل کرنے کی اجازت نہیں، ان کا جینا دوبھر کر دیا گیا ہے۔