کڑاہی زمانہ قدیم سے ایشیائی ممالک کے کچن میں استعمال کی جاتی ہے لیکن یجیسے جیسے انکا استعمال زیادہ ہوتا جاتا ہے اس پر پڑنے والے داغوں کو نکالنا مشکل ہو جاتاہے ۔
تیل ، مسالحہ جات اورکھانے کے اجزا کڑاہی پر چپک کراس کی سطح اور کارکردگی کو خراب کر دیتے ہیں ۔داغوں کو نکال کر اچھی کنڈیشن میں لانا کسی جوئے شیر سے کم نہیں ہوتا۔
خوش قسمتی سے صفائی کی درست تکنیک اور گھر میں موجود چند اشیا کو استعمال کر کے آپ اپنی کڑاہی کو دوبارہ نئی اور اچھی حالت میں لا سکتی ہیں ۔
اپنی کڑاہی کی عمر بڑھا نے کے لیے آستینوں کو چڑھالیں ، صفائی کا سازو سامان جمع کریں اور کچھ محنت کے بعد چمکتی دمکتی کڑاہی پائیں۔
ایک پرانا اور آزمودہ طریقہ گرم پانی اور ڈش واش کا استعمال ہے ۔ کڑاہی کو گرم پانی سے بھر لیں اور اس میں چند قطرے ڈش واش کے شامل کر لیں ۔ اب اس کڑھائی کو گرم پانی میں کئی گھنٹوں یا رات بھر کے لیے بھگا رہنے دیں۔
رات بھر بھگونے کے بعد صبح ایک اسفنج یا برش کی مدد سے باقی بچے ہوئے دھبوں کو بھی کھرچ ڈالیں اور اسے گرم پانی سے اچھی طرح کھنگالنے کے بعد کسی تولیے سےخشک کر لیں۔
بیکنگ سوڈا سخت داغ دھبوں کو دور کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے صفائی کے ایک ورسٹائل ایجنٹ کے طور پر مشہور ہے۔
کڑاہی پر لگے سخت داغوں کو صاف کرنے کے لیے بیکنگ سوڈا کو پانی کے ساتھ ملا کر اس کا گا ڑھا مکسچر تیار کرلیں اب اس مکسچر کو کڑاہی کہ ان حصوں پر ،جہاں داغ ہوں لگا کر تقریبا 30 منٹ کے لئے رکھ دیں۔
اگر بہت اچھا رزلٹ چاہئیے تو پوری رات کے لئے پیسٹ کو لگا رہنے دیں۔ کسی اسفنج یا ربش سے کڑاہی پر لگے داغوں کو کھرچ لیں اور پھر گرم پانی سے اچھی طرح دھو کر خشک کرلیں۔
نمک اور لیموں دونوں کے اندر داغ دور کر نے کی قدرتی صلاحیت پائی جاتی ہے ۔ایک لیموں کو آدھا کاٹ کر اس کے کٹے ہوئے حصے پر نمک چھڑک کر اس سے کڑاہی پر موجود دھبوں پر رگڑیں ۔ یا پھر آپ کھرچنے سے پہلےلیموں کو کاٹ کر اسکارس دھبوں پر نچوڑ کر اس پر نمک بھی چھڑک سکتی ہیں ۔
داغ نکلنے کے بعد کڑاہی کو گرم پانی سے دھو کر خشک کر لیں۔
سرکہ میں بھی داغوں کو دور کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے ۔ اور یہ کڑاہی کی چمک میں بھی اضافہ کرتا ہے ۔
ایک کڑاہی میں پانی اور سرکہ کو ہم وزن لے کر کئی گھنٹوں کے لیئے بھگو دیں ار پھر اسے اسفنج یا برش سے کھرچنے کے بعد گرم پانی سے دھو کر اسے خشک کر لیں۔
سرکہ کے اندر موجود تیزابی صلاحیت برتن سے داغوں کو دور کردے گی۔