امریکا میں متعین پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ ایک بار پھر پاکستان دو عالمی طاقتوں کو ایک نقطے پر لانے کا ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا میدانِ جنگ بننا لازم نہیں۔ ہم دو بڑی طاقتوں کو مذاکرات کی میز پر لاکر بھی انتہائی قابلِ قدر کردار ادا کرسکتے ہیں۔
واشنگٹن میں ایک تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ امریکا اور چین کے درمیان بہتر تعلقات کے حوالے سے پاکستان ایک بار پھر کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے۔ دونوں عالمی طاقتوں کو پاکستان کے مختلف شعبوں میں وسیع البنیاد سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔
مسعود خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو مختلف معاملات میں امریکا کے کلیدی فیصلوں کا انتظار ہے۔ اسٹریٹجک معاملات میں توازن برقرار رکھنے کے حوالے سے امریکی پالیسی پاکستان کے لیے بہت اہم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے ضروری دفاعی ساز و سامان اور سرمایہ کاری کی بحالی کی ضرورت ہے۔
امریکا میں پاکستانی سفیر کا کہنا تھ اکہ امریکا کو دوسرے بہت سے خطوں کی طرف جنوبی ایشیا میں بھی سلامتی کے معاملات بہتر بنانے پر توجہ دینا چاہیے۔ عسکریت پسند گروہوں سے مکمل نجات کے لیے جامع حکمتِ عملی اور موثر اقدامات ناگزیر ہے۔
یاد رہے کہ 1970 کے عشرے میں امریکا اور چین کو قریب لانے میں پاکستان ہی نے کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ رچرڈ نکسن کے عہدِ صدارت میں پاکستان کی وساطت سے امریکا اور چین کے درمیان سفارتی رابطے قائم ہوئے اور دونوں طاقتیں ایک دوسرے کے قریب آئیں۔ بدلتی ہوئی علاقائی اور عالمی صورتِ حال میں پاکستان ایک بار پھر دونوں عالمی طاقتوں کے تعلقات میں گرم جوشی پیدا کرنے اور اس گرم جوشی کو اپنے حق میں بھی موثر طور پر بروئے کار لانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
اسرائیلی دہشتگردی پر بلایا گیا سلامتی کونسل کا اجلاس ویٹو، چین امریکا پر برہم
مائیکرو سافٹ کے الزامات پر چین کا امریکا کیلئے کڑا ردعمل
جنوبی امریکا ممالک میں ڈالر کے مقابلے میں چین کی کرنسی کا بڑھتا رجحان