سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کے الزامات کی تحقیقات جاری ہیں۔ الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے ڈی آراوز اور آراوز کے بیانات قلمبند کر لیے۔ ڈی آراوز اور آراوز نے اپنے بیانات میں دباؤ اوردھاندلی کے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی ڈویژن کے 6 ڈی آراوز اور قومی و صوبائی اسمبلیوں کے آراوز کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی آر اوز اور آر اوز نے بیانات میں دباؤ اور دھاندلی کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔
انھوں نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ حلقوں میں انتخابات کے لیے پرامن، صاف اور شفاف پولنگ ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے پیمرا نے سابق کمشنر راولپنڈی کی پریس کانفرنس کا ٹرانسکرپٹ بھی الیکشن کمیشن کو دے دیا ہے، جس کے بعد الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ کی تیاری پر کام شروع کر دیا جو مکمل ہونے کے بعد بدھ کو کمیشن کو پیش کی جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں اپنی دھماکہ خیز پریس کانفرنس میں کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دیا تھا کہ انہوں نے راولپنڈی ڈویژن میں کم از کم 13 ایم این اے امیدواروں کے نتائج آراوز سے تبدیل کروائے تھے۔
اُن کا کہنا تھا کہ وہ اخود کو پولیس کے حوالے کر رہے ہیں اور سزائے موت کے مستحق ہیں۔انہیں راولپنڈی کے کچہری چوک پر پھانسی دی جائے۔
اس وقت کے کمشنر راولپنڈی نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ الیکشن ہارنے والے امیدواروں کو 50,000 ووٹوں کی برتری کے ساتھ فاتح قرار دیا گیا۔