شادی کی تیاری کرنے والے نوجوان کی مسکرانے کی چاہت اس کی جان لے گئی۔
لکشمی نارائن 28 سال کا نوجوان تھا جو اپنی شادی کی تیاری کر رہا تھا، اس دوران اس نے مسکراہٹ بڑھانے کیلئے ”اسمائل ڈیزائننگ“ کرانے کا فیصلہ کیا۔
اس کیلئے لکشمی نے حیدرآباد کے ایک ڈینٹل کلینک سے رجوع کیا، تاہم پروسیجر کے دوران مبینہ طور پر اینستھیزیا کی زیادہ مقدار لینے کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی۔
اس شام لکشمی کے والد ونجام رامولو نے اپنے بیٹے کے فون کیا تو کلینک کے عملے نے فون اٹھایا اور انہیں بتایا کہ ان کا بیٹا اس عمل کے دوران بے ہوش ہو گیا تھا۔
اہل خانہ نے بتایا کہ لکشمی نارائن کو قریبی اسپتال لے جایا گیا، جہاں پہنچنے پر اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔
دریں اثنا، متوفی نوجوان کے خاندان نے ڈینٹل کلینک کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 304 اے (لاپرواہی کے سبب موت) کے تحت شکایت درج کرائی ہے۔
خاندان نے یہ بھی الزام لگایا کہ نارائن کو ضرورت سے زیادہ اینستھیزیا دیا گیا، جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔
پولیس نے کلینک سے سی سی ٹی وی شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔