امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے گیارہویں جماعت کے نتائج منسوخ کرنے کا مطالبہ کر دیا، پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ ایک مافیا پرائیوٹ بورڈ کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ میں انٹر کے امتحانات سے بات شروع کرتا ہوں، اس حوالے سے جو کمیٹی بنائی گئی تھی، اس کی فائنڈنگ ٹھیک تھیں، لیکن صرف ایک آدمی کو معطل کیا لیکن سب کی نشاندھی ہونی چاہیے تھی ۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر کا کہنا تھا کہ محنت کرنے والے طلباء کے رزلٹ خراب کیے گئے، ہزاروں طلباء و طالبات کا حق مارا گیا ہے، طلباء کو گریس مارکس دینا ناانصافی ہے۔
جبکہ جماعت اسلامی نے کراچی بورڈ کے گیارہویں جماعت کے نتائج منسوخ کرنے کا بھی مطالبہ کر دیا، ساتھ ہی مزید کہنا تھا کہ طلباء کو بارہویں جماعت میں بٹھایا جائے۔
حافظ نعیم نے مسئلے کا حل بتاتے ہوئے کہا کہ بارہویں کے نتائج کی بنیاد پر گیارہویں جماعت کے نمبر دیے جائیں، جو بھی اس میں ملوث ہو ان کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔
مئیر کراچی سے متعلق حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ میئر کراچی پبلک پرائیویٹ کی بات کرتے ہیں، پسندیدہ لوگوں کوٹھیکے دینا چاہتے ہیں، کونسل کے اجلاس میں ایسی قرار دادیں بھی پیش کی جارہی ہیں، مافیا پرائیویٹ بورڈ کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں۔
واضح رہے گزشتہ دنوں کی پریس کانفرنس میں بھی جماعت اسلامی کراچی کے امیر کا کہنا تھا سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کا نصاب ایک جیسا ہے، جب نصاب ایک ہے تو امتحان الگ الگ کیوں لیا جارہا ہے، پورے سندھ کے بچے ہمارے اپنے بچے ہیں، کراچی کے امتحانی پیپرز مشکل بنائےگئے، ان کے ذہن میں ہے کہ کراچی کو آگے نہیں بڑھنا چاہیے۔