مسلم لیگ ن کی رہنما عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ انتخابات کے بعد دھاندلی کا الزام عائد کرنا ایک سیاسی جماعت کا پرانا وطیرہ ہے۔ ایسے ہتھکنڈوں سے کچھ حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ عوام نے جو بھی فیصلہ سنایا ہے اُسے خندہ پیشانی سے قبول کرنا چاہیے۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عظمٰی بخاری نے کہا کہ 2013 کےانتخابات کے بعد 35 پنکچرز کا بہانہ گھڑ کر دھرنا دیا گیا۔ اس دھرنے کے نتیجے میں عوام سمیت سبھی کے لیے مشکلات پیدا ہوئیں۔ پری پول پروپیگنڈا کے خلاف ہم ایف آئی اے سے رجوع کریں گے۔
عظمٰی بخاری کا کہنا تھا کہ بلا جواز احتجاج اور دھرنے دینے سے ملک کو نقصان پہنچتا ہے، سیاسی عمل متاثر ہوتا ہے اور معاشی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوتی ہیں۔
ایک سوال پر عظمٰی بخاری نے کہا کہ کچھ لوگ فتنہ و فساد سے کسی صورت باز نہیں آرہے۔ لازم ہوچکا ہے کہ ملک کی خاطر امن کے قیام کی راہ ہموار کی جائے۔ مل کر ساتھ چلنا قومی ضرورت ہے۔ ملک مزید فتنہ و فساد کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ 2018 کے الیکشن میں بھی ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا۔ یہ سب کچھ جمہوریت کو شدید نقصان پہنچانے والا عمل ہے۔
میٹھا میٹھا ہپ ہپ کڑوا کڑوا تھو تھو کے مصداق کچھ لوگوں کو صرف جیت اچھی لگتی ہے۔ ہار ان سے برداشت نہیں ہو پاتی۔ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا بریگیڈ نے بیلٹ پیپرز کی وڈیو وائرل کردی ہے۔ انہیں صرف خیبر پختونخوا میں انتخابی عمل درست لگتا ہے کیونکہ وہاں سے ان کی جیت ہوئی ہے۔