عام انتخابات میں لاہور کے حلقہ این اے 130 سے نواز شریف کے مقابلے پر الیکشن لڑنے والی پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ ڈاکٹر یاسمین راشد کے وکیل اور پارٹی رہنما ایڈووکیٹ احمد اویس کا کہنا ہے کہ کمشنر راولپنڈی کی بات یہاں بھی ثابت ہوئی، پاکستان کی تاریخ کے بدترین دھاندلی والے الیکشن ہوئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور یاسمین راشد کے وکیل احمد اویس نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یاسمین راشد کے حلقے کے پولنگ اسٹیشنز کی مجموعی تعداد 362 ہے ، این اے 130 میں پی پی 173 اور 174 شامل ہیں۔ 33 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج جب آنا باقی تھے تب نتائج روک دیے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کے بدترین دھاندلی والے الیکشن ہوئے .
احمد اویس کے مطابق کمشنرراولپنڈی نے جوبات کی وہ یہاں بھی ثابت ہوگئی ہے۔ آئین کاتقاضا ہے کہ دھاندلی پر سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ 334 پولنگ اسٹیشنزکےنتائج کےمطابق این اے 130 میں، یاسمین راشد کے1 لاکھ 9ہزارووٹ تھے جبکہ شریف کے 80 ہزار ووٹ تھے ۔ فائنل رزلٹ آتا تونواز شریف کے ایک لاکھ 89 ہزار ووٹ ہوتے ہیں اور یاسمین راشد کے 1 لاکھ 4ہزار 79ووٹ ہوتے۔ جب نتیجہ آیا تو نواز شریف کو 33 پولنگ اسٹیشن میں 90 ہزار ووٹ پڑگئے۔ 72 ہزار 697 سے زائد ووٹ نظر آتے ہیں۔ دونوں کو یکجا کرلیں تو 74ہزار سے زائد ووٹ ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کو جتوانےکی عجلت میں 74ہزار کا فرق لے آئے ، اس طرح کی دھاندلی کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ جب انکوائری ہوگی تو وہاں تفصیل دیں گے ۔
احمد اویس کا مزید کہنا تھا کہ سیکشن 92 کے مطابق ریٹننگ آفیسرامیدوار کی موجودگی کے بغیر فارم 47 نہیں بنا سکتا، فارم 47 کی باری آتی ہے توسینئر پولیس افسر اجازت آر او کمرے میں داخل ہوئے۔