Aaj Logo

شائع 19 فروری 2024 12:11am

کراچی : عالمی ادبی میلے کے آخری روز ’پاکستان میں سیاست‘ سمیت دیگر سیشنز کا انعقاد

کراچی میں 15واں تین روزہ عالمی ادبی میلہ اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ قوال نائٹ میں فنکاروں نے آواز کا جادو جگا کر سماں باندھ دیا۔

ادبی میلے کے آخری روز فن و ادب کے متعدد موضوعات پر تئیس سیشنز منعقد ہوئے، جس میں موسمیاتی تبدیلی اور پائیداری، پاکستان میں سیاست ، سماج ، قانون و تعلیم کو زیر بحث لایا گیا۔

ایک چھت تلے اردو اور انگریزی دونوں کے امتزاج کے ساتھ 11 کتابوں کی رونمائی کی گئی جبکہ اس سال کے ہنسنا منع ہے کے عنوان سے کامیڈی سیشن کا بھی اہتمام کیا گیا، جس میں بھارت سے آئے سنجے راجورا نے شرکت کی۔

شہری مکالمے کے سیشن میں میئر کراچی بیرسٹر مرتضٰی وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی سب کا ہے، مگر بدقسمتی سے کوئی کراچی کا نہیں۔

نگران وفاقی وزیر برائے توانائی محمد علی نے بگ پکچر کے مذاکرے سے خطاب میں کہا کہ پاکستان جیسے ملکوں میں حکومت کا کام قانون سازی اور پالیسی سازی ہے، معیشت نجی شعبہ چلاتا ہے

تین روزہ ادبی میلے میں نامور شعراء، ادیب اور تجریہ کاروں سمیت کھیل اور شوبز کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھر پور طریقے سے شرکت کی۔

ادبی میلے میں شرکت کرنے والے شہریوں نے تقریب کو خوب سراہا۔

ساحل کنارے علم و ادب کی تین روزہ محفل صوفی قوالی ٹائٹ کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی۔

Read Comments