سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ اس سال حج ادا کرنے والے مقامی عازمین متعلقہ خدمات فراہم کرنے والوں کی جانب سے رہائش کی خلاف ورزیوں کی صورت میں معاوضے کے حقدار ہوں گے۔
سعودی مملکت کی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر حاجی کو مقدس شہر مکہ یا دیگر مقدس مقامات پر رہائش میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تو اسے دو گھنٹے سے زیادہ تاخیر کی صورت میں مختص رہائش پیکیج کی قیمت کا 10 فیصد معاوضہ دیا جائے گا۔
اگر رہائشی خلاف ورزیاں دہرائی جاتی ہیں تو اس میں ملوث کمپنی کے خلاف جرمانہ پیکج کی مالیت کے 15 فیصد تک بڑھایا جاسکتا ہے۔
ہاؤسنگ فراہم کرنے میں ناکامی کی صورت میں، یہ سروس وزارت کی سروس کے تحت فراہم کی جائے گی جس کی لاگت کنٹریکٹ شدہ کمپنی برداشت کرے گی۔
اگر رہائش کی خدمت رہائش گاہ پر پہنچنے کے دو گھنٹے کے اندر پیش کی جاتی ہیں، لیکن اس طرح نہیں جیسی معاہدے میں لکھی ہوں تو حاجی کو پیکیج کی قیمت کا 5 فیصد ملے گا۔
معاوضے کی اسکیم میں مناسک حج کے دوران مکہ کے آس پاس کے مقدس مقامات پر عازمین کے لیے خیمے فراہم کرنے میں تاخیر بھی شامل ہے۔
خیمے میں قیام کرنے سے پہلے دو گھنٹے سے زیادہ انتظار کرنے کے بارے میں متعلقہ شکایت درج کرانے والے حاجی کو پیکیج کی قیمت کا 2 فیصد دیا جائے گا جس کا معاوضہ 300 رالج سے کم نہیں ہوگا۔
تاہم، وہاں رہائش فراہم کرنے میں ناکامی کی صورت میں، اس سروس کو وزارت کی نگرانی میں پیش کیا جائے گا جس کی لاگت کمپنی برداشت کرے گی۔
اگر سروس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فراہم کی جاتی ہے، تو تصدیق شدہ شکایت درج کرانے والے حاجی کو پیکیج کی قیمت کا 10 فیصد ملے گا جس کا معاوضہ 1500 رال سے کم نہیں ہوگا۔
گزشتہ ہفتے سعودی عرب نے اپنے شہریوں اور مملکت میں مقیم غیر ملکی مسلمانوں کے لیے آئندہ حج کی ادائیگی کے لیے ای رجسٹریشن کا آغاز کیا تھا۔
وزارت نے رہائش کی سطح کے لحاظ سے 4,099 سعودی ریال سے 13,265 ریال تک کی قیمتوں کے ساتھ چار حج پیکجز کا آغاز کیا۔
وزارت نے کہا کہ ان پیکجوں کی قیمتیں تین قسطوں میں ادا کی جا سکتی ہیں۔
سب سے پہلے، 11 مارچ کی مناسبت سے اسلامی قمری مہینے کے پہلے رمضان تک مجموعی لاگت کا 20 فیصد ادا کرنا ہے۔
دوسری قسط 40 فیصد ہے جس کی آخری تاریخ 20 رمضان المبارک 31 مارچ کو متوقع ہے۔ اور تیسرا 29 اپریل کے مطابق اگلے اسلامی مہینے شوال کی 20 تاریخ تک ادا کرنا ہوگا۔
گزشتہ سال دنیا بھر سے تقریباً 1.8 ملین عازمین نے حج ادا کیا، جس سے ان کی تعداد وبائی امراض سے پہلے کی سطح پر واپس آگئی ہے۔
حج ایک فریضہ اسلامی فریضہ ہے جسے زندگی میں کم از کم ایک بار ان مسلمانوں کو ادا کرنا چاہیے جو جسمانی اور مالی طور پر اس کی استطاعت رکھتے ہوں۔