عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف بلوچستان کی تمام اہم قومی شاہراہوں پر پہیہ جام ہڑتال اتوار کی شام چار بجے ختم کردی گئی۔
عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کی کال قوم پرست جماعتوں پر مشتمل چار جماعتی اتحاد، پشتونخوا ملی عوامی پارِٹی، نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے دی تھی۔
ان تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی جانب سے شاہراہوں کو مختلف علاقوں میں بند کیا گیا جس کی وجہ سے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کا چمن، ڈیرہ اسماعیل خان، کراچی، تفتان اور جیکب آباد سے رابطہ منقطع رہا۔
بی بی سی کے مطابق اتوار کی شام چار بجے تمام تر مرکزی شاہراہوں کو کھول دیا گیا۔
اسی طرح کوسٹل ہائی وے سمیت اہم شاہراہوں کو بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی ان جماعتوں کے کارکنوں نے بند کیا۔ جس کے باعث لوگوں کو پریشانی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
خیال رہے کہ ن لیگ کے سوا بلوچستان میں انتخابات میں حصہ لینے والی تمام قابل ذکر سیاسی جماعتوں نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ چار سیاسی جماعتوں کے اتحاد کی پہیہ جام ہڑتال ناکام ہوگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’بلوچستان کے سردار اور نواب عام لوگوں کو 2024 کے انتخابات میں مسترد کرنے کی سزا دے رہے ہیں۔‘