پی ٹی آئی کی جانب سے نامزد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے ہفتہ کے روز ریلی سے خطاب کیا اور اپنی ترجیحات واضح کردیں۔
گنڈاپور نے کہاکہ کہ کمشنر راولپنڈی نے اعتراف کرلیا کہ دھاندلی کی ہے۔
کمشنر راولپنڈی کی جانب سے انکشاف کیے جانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے کہتا ہوں اپنا رویہ ٹھیک کرو۔
انہوں نے کہاکہ اصلاح نہ کرنے والا سزا کے لیے تیار رہے۔
پشاور میں پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال جو کچھ ہوا عوام نے ملک کیلئے برداشت کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن وامان اور نوجوانوں کو روزگار دینا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے مطالبہ کیا کہ کہ فارم 45 کے مطابق نتائج جاری کئے جائیں، وہ جماعت حکومت بنائےجس کو ووٹ ملا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے نامزد وزیراعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈا پور نے ترجیحی ایجنڈا جاری کردیا۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے علی امین گنڈا پور کو 13 فروری کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نامزد کیا گیا تھا۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا تہذیب وروایات کا امین صوبہ ہے جسے وحشت ولاقانونیت کی آگ میں جھونک کر نقصان پہنچایا گیا۔
نامزد وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت سنبھالتے ہی صحت کارڈ بحال کریں گے اور لنگرخانوں اورپناہ گاہوں کوآباد کریں گے۔
ترجیحی ایجنڈے بارے بتاتے علی امین گندا پور کا مزید کہنا تھا کہ چادر اور چار دیواری کے مکمل احترام کو یقینی بنایا جائے گا، شہریوں کی جان مال کا تحفظ اولین ترجیح ہوگی۔
انہون نے کہا کہ صوبے میں قانون کی حکمرانی کویقینی بنائیں گے اور لاقانونیت پھیلانے والوں کو اعمال کا حساب دینا ہوگا۔
علی امین گنڈا پورنے شہدا کے لواحقین کے لیے خصوصی پیکیج متعارف کروانے کا ابھی اعلان کیا۔
نامزد وزیراعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ پوری توجہ شہریوں کی فلاح وترقی پرمرکوزکریں گے۔