امریکا بھر میں پارٹ ٹائم جاب کا رجحان تیزی سے پروان چڑھ رہا ہے۔ محکمہ محنت کے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر تک 2 کروڑ 20 لاکھ سے زائد امریکی پارٹ ٹائم جاب میں دلچسپی لے رہے تھے۔ یہ تعداد امریکا کی مجموعی ورک فورس کا 13.6 فیصد ہے۔
یو ایس اے ٹوڈے کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فروری 2022 میں پارٹ ٹائم جاب کا رجحان تیزی سے ابھرا۔ پھر لوگوں نے اس میں غیرمعمولی دلچسپی ظاہر کی۔
تجزیوں سے معلوم ہوا ہے کہ صرف 45 لاکھ امریکی ایسے ہیں جو صرف پیسہ کمانے کے لیے پارٹ ٹائم جاب کرتے ہیں۔
بیشتر کا یہ حال ہے کہ وہ زندگی میں پیدا ہونے والی شدید و جامد قسم کی یکسانیت سے چھٹکارا چاہتے ہیں۔
وہ کچھ ایسا کرنے کے خواہاں ہیں جس سے زندگی کی رنگینی اور مقصدیت بڑھے۔ مثبت سوچ کے ساتھ پارٹ ٹائم جاب کے ذریعے زندگی کو زیادہ بارآور بنانے کا رجحان دن بہ دن تقویت پارہا ہے۔
معاشرتی امور کے ماہرین کہتے ہیں کہ بہت سے امریکی فضول سرگرمیوں میں وقت ضائع کرنے یا لاحاصل میل جول سے بچنے کے لیے بھی خود کو معاشی سرگرمیوں میں مصروف رکھتے ہیں۔
امریکا بھر میں والدین بچوں کو چھوٹی عمر سے کسی نہ کسی کام پر لگانے کے بھی عادی ہیں تاکہ ان میں عملی زندگی کے لیے درکار اعتماد بہت پہلے پیدا ہو اور وہ کسی بھی مرحلے میں اپنے لیے کوئی خاص الجھن محسوس نہ کریں۔