Aaj Logo

اپ ڈیٹ 16 فروری 2024 06:51pm

انتخابی عذرداریوں کو نمٹانے کیلئے 2 صوبوں کیلئے الیکشن ٹربیونلز قائم

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انتخابی عذرداریوں کو نمٹانے کے لیے 2 صوبوں کے لیے الیکشن ٹربیونلز قائم کردیے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ کے لیے 4 ٹربیونلز جبکہ بلوچستان کے لیے 3 ٹربیونلز قائم کیے گئے ہیں۔

ٹربیونل ججز کے پاس انتخابی عذرداریاں حل کرنے کے لیے 180 روز کا وقت ہے، امیدوار 45 روز میں انتخابی عذرداریوں سے متعلق درخواستیں دائر کر سکتے ہیں۔

کراچی ڈویژن کے لیے جسٹس محمد کریم خان آغا اور جسٹس عدنان اقبال چوہدری پر مشتمل ٹریبونلز سماعت کرے گا، سکھر اور شہید بینظیر آباد ڈویژن سے متعلق عذرداریاں جسٹس محمد اقبال سنیں گے۔

میر پور خاص اور حیدرآباد ڈویژن پر انتخابی عذرداریاں جسٹس امجد علی نمٹائیں گے، جسٹس محمد سلیم لاڑکانہ ڈویژن سے متعلق انتخابی شکایات سنیں گے۔

بلوچستان میں الیکشن ٹریبونل ون عبداللہ بلوچ، الیکشن ٹریبونل ٹو جسٹس روزی خان جبکہ ٹریبونل تھری میں جسٹس محمد عامر نواز رانا پر مشتمل ہوگا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے باضابطہ نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا۔

کراچی کی 23 نشستوں پر عذرداریوں کی سماعت 21 فروری تک ملتوی

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے کراچی سے صوبائی اسمبلی کی 23 نشستوں پر عذرداریوں کی سماعت 21 فروری تک ملتوی کردی۔

ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے سماعت کی، دوران سماعت ممبر نثار درانی نے ریمارکس دیے کہ کراچی کے صوبائی اسمبلی کے تمام حلقوں میں فارم 45 اور فارم 47 میں تضاد کا معاملہ ہے، اس لیے ان تمام کیسز کی اکٹھی سماعت کر لیتے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے کراچی کی صوبائی اسمبلی کے 23 حلقوں سے متعلق عذرداریوں پر ار اوز سے رپورٹس منگوا لیں، پی ایس 99 کراچی، پی ایس 100 کراچی، پی ایس 103 کراچی ایسٹ، پی ایس 101 کراچی، پی ایس 98 کراچی ایسٹ، پی ایس 130 کراچی کے آر اوز سے رپورٹ طلب کرلی گئی۔

الیکشن کمیشن نے پی ایس 111 کیماڑی، پی ایس 118 کراچی ویسٹ، پی ایس 117کراچی ویسٹ، پی ایس 116 کراچی ویسٹ، پی ایس 120 کراچی، پی ایس 125 کراچی، پی ایس 94 کورنگی، پی ایس 97 کراچی، پی ایس 113 کیماڑی، پی ایس 119 کراچی اور پی ایس 108 کراچی، پی ایس 129 کراچی، پی ایس 101 کراچی، پی ایس 121 کراچی کے ار اوز سے رپورٹس طلب کرلیں۔

دوران سماعت الیکشن کمیشن نے پی ایس 122 کراچی، پی ایس 95 کراچی کے آر اوز سے بھی رپورٹس طلب کرتے ہوئے تمام حلقوں میں حتمی نتائج روکنے کی درخواستوں پر فیصلے محفوظ کرلیے اور عذرداریوں کی سماعت 21 فروری تک ملتوی کردی۔

Read Comments